کراچی سمندر میں ڈوب کر خودکشی کرنے والی ڈاکٹر کو بلیک میل کیے جانے کا انکشاف

فوٹو: پولیس

صوبائی دارالحکومت کراچی کے سمندر میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی لڑکی 23 سالہ ڈاکٹر سارہ ملک کو بلیک میل کیے جانے اور اس کا متعدد بار ریپ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

سارہ ملک نے مبینہ طور پر چند دن قبل دو دریا کے قریب سمندر میں ڈوب کر خودکشی کرلی تھی، تاہم بعد ازاں ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا تھا کہ انہیں مبینہ طور پر قتل کیا گیا یا پھر خودکشی کرنے پر مجبور کیا گیا۔

ابتدائی تفتیش سے سارہ ملک کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا انکشاف بھی ہوا تھا، جس کے بعد ساحل تھانے کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جانوروں کا کلینک چلانے والے ایک ڈاکٹر کو گرفتار کرلیا تھا۔

پولیس کے مطابق گرفتار ڈاکٹر شان سلیم نے ابتدائی تفتیش میں بتایا کہ اس کا متوفیہ سے جنسی تعلق تھا اور سارہ ڈاکٹر ان کے کلینک پر کام کرتی تھیں۔

ساحل تھانے کی حدود میں سی ویو فرحان شہید پارک کے قریب چند روز قبل مبینہ طور پر چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے والی لڑکی 23 سالہ سارہ ملک ولد ابرار احمد کی لاش اتوار کی صبح سمندر کے کنارے سے ملی تھی۔

لاش ملنے کے بعد پولیس نے بتایا کہ ڈاکٹر شان سلیم نے سارہ ملک کو قرض دیکر بلیک میل اور جنسی تعلق پر مجبور کیا۔

ساؤتھ پولیس کے مطابق پہلے بتایا گیا تھا کہ لڑکی نے دو روز قبل سمندر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کی تھی تاہم ڈاکٹرز کے مطابق اسکی لاش دو روز پرانی نہیں بلکہ چند گھنٹے پرانی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے قتل کیا گیا ہے۔

پولیس نے لڑکی کے والد کی مدعیت میں ساحل تھانے میں اغوا کا مقدمہ درج کیا تھا،لڑکی کے والد نے مقدمہ میں موقف اختیار کیا تھا کہ میری بچی نے ڈاکٹر شان سلیم اور بسمہ کی وجہ خودکشی کی ،میری بیٹی نے 6 جنوری کو پہلے گھر فون کرکے اپنی ماں کو بتایا کہ ڈاکٹر شان سلیم نے اس سے زیادتی کی۔

ایس ایس پی انوسٹی گیشن ساوتھ زاہدہ پروین کے مطابق مقدمہ اندراج کے بعد انوسٹی گیشن پولیس نے ڈاکٹر شان سلیم کو گرفتار کر لیا ہے۔

ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹر شان سلیم نے سارہ ملک کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے سارہ نے خودکشی کی ،سارہ ملک پہلے بھی خودکشی کی کوشش کر چکی ہے۔

لڑکی دو سال سے جانوروں کے کلینک پر کام کر رہی تھی جس کا مالک ڈاکٹر شان سلیم ہے جب کہ ڈاکٹر شان سلیم نے ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے سارہ ملک کو قرض بھی دیا اور اس نے قرض دیکر پھر بلیک میل کرکے لڑکی کو جنسی تعلق پر مجبور کیا۔

ڈاکٹر شان سلیم کے تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ اس سے پہلے بھی کئی لڑکیوں کو بلیک میل کر چکا ہے،6 جنوری کو بھی ڈاکٹر شان سلیم نے سارہ ملک سے زیادتی کی، سارہ ملک نے 6 جنوری کو ڈاکٹر شان سلیم کی جنسی زیادتی کا ذکر روتے ہوئے اپنی آفس کو لیگ لڑکی سے بھی کیا، لڑکی کے مطابق ڈاکٹر شان سلیم نے واقعہ کے بعد اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج ڈیلیٹ کروا دی،۔

پولیس نے بتایا کہ سارہ ملک فزیو تھراپسٹ تھیں تاہم دوسال سے وہ مذکورہ جانوروں کے اسپتال میں پہلے استقبالیہ پر اور پھر ایڈمن میں کام کر رہی تھیں۔ 

تفتیشی افسر کے مطابق گرفتار ملزم نے ریپ اور قتل کا اعتراف کرلیا ہے، ڈاکٹر شان نے بسمہ کے ساتھ ملکر پلان بنا کر قتل کیا۔

دوسری جانب پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید کے مطابق سارہ ملک کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا،ابتدائی طور پر لڑکی کی مرنے کی وجہ ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی ہے،پولیس کے مطابق لڑکی نے خود کشی کی یا اس کو زبردستی پانی میں دھکا دے کر قتل کیا گیا اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ 

مقتولہ محمود آباد کی رہائشی تھیں، تھراپسٹ کی نوکری  نہ ملنے کے باعث ہی انہوں نے جانوروں کے ہسپتال میں ملازمت اختیار کی۔