حیدرآباد کی قرۃ العین بلوچ کے قاتل کو سزائے موت
قرۃ العین بلوچ چار بچوں کی ماں تھیں—فوٹو: فیس بک
صوبے کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں ڈیڑھ سال قبل شوہر کی جانب سے بہیمانہ انداز میں قتل کی گئی قرۃ العین بلوچ کے سفاک شوہر کو عدالت نے سزائے موت سنادی، ساتھ ہی ان پر 10 لاکھ جرمانہ بھی عائد کردیا
حیدرآباد کی آبپاشی کالونی میں 15 جولائی 2021 کی رات کو سفاک شوہر عمر میمن نے بہیمانہ تشدد کے بعد چار بچوں کی ماں 32 سالہ قرۃ العین بلوچ عرف عینی بُلیدی کو قتل کردیا تھا۔
قرۃ العین بلوچ کے بہیمانہ قتل پر سندھ بھر میں احتجاج کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے مقتولہ کے ورثا کی فریاد پر عمر میمن کے خلاف قتل کا مقدمہ دائر کرکے انہیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تھا۔
عمر میمن کے خلاف قتل کا مقدمہ تقریبا سوا سال تک چلا اور اس دوران درجنوں سماعتیں ہوئیں۔
ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ نے مقدمے کی مسلسل سماعت کی اور 7 گواہان کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
حیدرآباد کی ماڈل کورٹ نے کچھ دن قبل قرۃ العین بلوچ کے قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، جسے عدالت نے 11 جنوری 2023 کو سنایا۔
عدالت نے مقتولہ قرۃ العین کے شوہر عمر میمن کو پھانسی اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
قاتل عمر میمن کو عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائے جانے پر سندھ بھر کے لوگوں نے اطمینان کا اظہار کیا، تاہم ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ ملزم کو جلد از جلد سزا دی جائے۔