تھر کے آر او پلانٹس سالوں سے بند، اربوں روپے کرپشن کی نظر
صحرائے تھر میں 623 آر او پلانٹس چلانے میں ناکامی کے بعد سندھ حکومت نے 40 کروڑ کا چونا لگانے والی اوسلو کمپنی کو دوبارہ ٹھیکہ دے کر ڈیڑھ ارب کے فنڈ میں غبن کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا۔
سندھ حکومت نے 2011 میں 11 ارب روپے کی لاگت سے تھر میں 750 آر او پلانٹس لگانے کا اعلان کرکے رقم جاری کی، لیکن ان 750 پلانٹس میں سے کاغذات میں صرف 623 پلانٹس لگے ہیں اور باقی 127 آر او پلانٹس مشینری سمیت غائب ہیں جو آج تک انسٹال نہیں ہوسکے۔
مذکورہ معاملے کی تحقیقات بھی کرانے کا اعلان کیا گیا تھا مگر تاحال میگا پراجیکٹ میں کرپشن کے خلاف تحقیقات نہیں ہوسکی، کئی اداروں نے تحقیقات کرتے ہوئے فائل بند کردیں۔
اور اب خبر سامنے آئی ہے کہ سندھ حکومت نے ایک بار پھر مذکورہ معاملے پر بڑے پیمانے پر غبن کرنے کی تیاری مکمل کرلی۔
اسی حوالے سے عوامی آواز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ حکومت سندھ نے تھر میں 623 آر او پلانٹس چلانے میں ناکام ثابت ہونے والی اوسلو کمپنی کے کنٹریکٹ میں دوبارہ توسیع کردی۔
ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے تھر میں 623 آر او پلانٹس کو چلانے کے لیے کمپنی کے ساتھ دو ارب روپے کا معاہدہ کیا تھا اور اس ضمن میں کمپنی کو 40 کروڑ روپے کا بجٹ جاری بھی کیا گیا تھا مگر کمپنی ایک سال تک ایک بھی آر او پلانٹ نہیں چلا سکی تھی۔
رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ اب دوبارہ بھی سندھ حکومت نے مذکورہ کو ٹھیکہ دے دیا، جس سے علاقے میں لگے آر او پلانٹ کو چلانے کے نام پر ڈیڑھ ارب روپے کا غبن کیے جانے کا امکان ہے۔
کمپنی جہاں آر او پلانٹ کو چلانے میں ناکام رہی ہے، وہیں اس کی جانب سے پلانٹس کو چلانے کے لیے بھرتی کیے گئے ملازمین کو بھی تین ماہ سے تنخواہیں ادا نہ کیے جانے کا انکشاف ہو اہے۔
اس ضمن میں حاصل کی گئی معلومات کے مطابق صوبائی حکومت نے ملازمین کی بقیہ تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے کمپنی کو 5 کروڑ جاری کیے جس کے بعد کمپنی آپریٹرز کو 29 ماہ کی مکمل تنخواہوں کی ادائیگی کے بجائے صرف 3 ماہ کی تنخواہیں دے کر خاموش رہنے کو کہا گیا اور ہر ملازم کی تنخاہ سے ماہانہ 4500 روپے کاٹنے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق کمپنی نے آپریٹرز کو مقررہ 17500 ماہانہ تنخواہ ادا کرنے کے بجائے صرف 13000 دیے جبکہ باقی تنخواہیں سندھ حکومت کی جانب سے ملازمین کو 25 ہزار ماہانہ دینے کے فیصلے کو بھی نظر انداز کیا گیا۔