اسد علی میمن ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے پہلے سندھی کوہ پیما بن گئے

سندھ سے تعلق رکھنے والے اسد علی میمن نیپال میں موجود دنیا کی سب سے بڑی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے پہلے سندھی کوہ پیما بن گئے۔

نجی یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ (IoBM) نے تصدیق کی کہ یونیورسٹی کے طالب علم اسد علی میمن نے حیرت انگیز چوٹی کو سر کرلیا جس کے بعد وہ ان افراد کے ایک ایلیٹ گروپ میں شامل ہو گئے ہیں جنہوں نے بلند ترین چوٹی کو سر کیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ نے نوجوان طالب علم کی صحت اور محفوظ اترائی کے لیے بھی اپنی خواہشات کا اظہار کیا ، وہ نیپال کے طاقتور پہاڑ کی 8,849 میٹر بلندی سے اپنے خاندان کے پاس واپس آ رہے ہیں۔

دنیا کی بلند چوٹی کو سر کرنے سے قبل اسد علی میمن نے افریقہ اور امریکا کی بلند ترین چوٹیوں کو بھی سر کیا تھا۔

انہوں نے فروری 2021 میں افریقا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ کلیمنجارو کو 14 گھنٹے میں سر کرکے ریکارڈ بنایا تھا۔

اسد علی میمن واحد ایشیائی اور پاکستانی کوہ پیما بنے تھے جنہوں نے نے 14 گھنٹے میں 5895 میٹر بلند اس چوٹی کو سر کیا تھا جب کہ کوہ پیماؤں کو یہ چوٹی سر کرنے میں 5 سے 7 دن لگتے ہیں۔

علاوہ سندھ کے پہلے کوہ پیما نے مئی 2022 میں شمالی امریکا کی بلند ترین چوٹی کو بھی سر کیا تھا۔

انہوں نے امریکا کی ریاست الاسکا میں واقع 6 ہزار 190 میٹر بلند چوٹی دینالی کی ٹاپ پر 28 مئی 2022 کو سر کیا تھا۔

وہ اس سے قبل یورپ کی بلند ترین چوٹی البروس جس کی اونچائی 5 ہزار 642 میٹر ہے، کو 2019 میں سر کرچکے تھے، 2020 میں انہوں نے جنوبی امریکا کی اکونکوگوا اور 2021 میں افریقا کی چوٹی کیلیمنجرو کو سر کیا تھا۔

اسد علی میمن نے دنیا کی بلند ترین چوٹی مائونٹ ایورسٹ کو سر کرنے سے قبل آسٹریلیا کی چوٹیاں بھی سر کی تھیں، انہوں نے چند سال قبل دنیا کے ساتوں بر اعطموں کی تمام بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا

اسد علی میمن کی جانب سے دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کیے جانے کے بعد سندھ بھر کے سیاست دانوں، سماجی رہنمائوں اور حکومتی ارکان نے انہیں مبارک باد پیش کرتے ہوئے انہیں سندھ کا فخر قرار دیا ہے۔