’بپر جوائے‘: سندھ حکومت 37 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر سکی

سمندری طوفان بپر جوائے کے پیش نظر سندھ حکومت نے صوبے کے ساحلی علاقوں جن میں ٹھٹہ، بدین اور سجاول اضلاع کے متعدد علاقے شامل ہیں، وہاں سے 24 گھنٹوں کے دوران صرف 37 ہزار افراد کو ہی محفوظ مقامات پر منتقل کر سکی۔

مذکورہ علاقوں میں ایک لاکھ کے قریب افراد رہائش پذیر ہیں اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات بھی کی گئی تھیں جب کہ کیٹی بندر کے علاقہ مکینوں کو پورا علاقہ خالی کرنے کا کہا گیا تھا۔

سندھ حکومت نے ٹھٹہ، سجاول اور بدین کے ساحلی علاقوں میں امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے 13 جون کی دوپہر تک مجموعی طور پر 37 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا تھا۔

وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے ٹوئٹ میں بتایا کہ مذکورہ علاقوں سے 88 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جانا ہے اور وہاں امدادی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ ساحلی علاقے کے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے مختلف مقامات پر 24 ریلیف کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں اور ہر کیمپ میں 5 ہزار افراد کے رکھنے کی گنجائش موجود ہے۔

واضح رہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والا بپر جوائے 13 جون کی شام تک سندھ سے 400 کلو میٹر کی دوری پر تھا، تاہم اس باوجود داارالحکومت کراچی، بدین، ٹھٹہ اور سجاول اضلاع کے کئی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ گہرے بادل چھا گئے تھے جب کہ وہ وقفے وقفے سے بوندا باندی بھی شروع ہوگئی تھی۔

سمندری طوفان زیر اثر آج سے ٹھٹھہ، بدین، تھرپارکر اور عمرکوٹ میں بارشیں متوقع ہیں۔

طوفان کے پیش نظر کراچی، حیدرآباد سمیت ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار اور میرپورخاص میں 14 سے 16جون کے درمیان آندھی اور موسلا دھار بارش متوقع ہے۔

دوسری جانب آج کراچی میں بھی دوپہر یا شام تک تیز بارش ہوسکتی ہے جب کہ شہر میں گرد آلود ہوائیں چلنے کے بھی امکانات ہیں۔

’بپر جوائے‘ کے اثرات، جنوبی سندھ میں بارشوں کا امکان