حکومت پاکستان نے کراچی کنٹینر ٹرمینل نصف صدی کے لئے ابوظہبی کو دے دیا
حکومت پاکستان نے کاروبار اور سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی بندرگاہ کے کنٹینر ٹرمینل کو لیز پر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست ابو ظہبی کو نصف صدی کے لئے دے دیا۔
یو اے ای کےکراچی قونصلیٹ کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہےکہ کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کا کنٹینر ٹرمینل ابوظبی پورٹس چلائےگا، معاہدے کے مطابق ابوظبی پورٹس کراچی پورٹ پر 1.8 ارب ڈالر سرمایہ کاری کرےگا۔
کراچی پورٹ پاکستان کی سب سے پرانی اور مصروف ترین بندرگاہ ہے جس میں 33 برتھیں ہیں اور متحدہ عرب امارات کے معاہدے کے تحت ان میں سے 4 کو جوائنٹ وینچر اگلے 50 سال کے لیے لیز پر دیا گیا۔
اے ڈی پورٹس گروپ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) سے برتھ حاصل کرنے کیلئے متحدہ عرب امارات کی ایک اور کمپنی کہیل ٹرمینلز کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔ جبکہ اسی معاہدے کے تحت ایک کمپنی جے وی ٹرمینل کی توسیع بھی کرے گی۔
اے ڈی گروپ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جے وی اگلے 10 سال میں بنیادی ڈھانچے اور سپر اسٹرکچر میں اہم سرمایہ کاری کرے گا۔‘
منصوبوں میں بڑے جہازوں کو لنگر انداز کرنے کی اجازت دینے کے لئے برتھوں کو گہرا کرنا ، کوئے وال کو بڑھانا ، اور کنٹینر اسٹوریج ایریا میں اضافہ کرنا شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے نتیجے میں، ٹرمینل 8،500 کنٹینرز تک لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے جہازوں کو سنبھالنے کے قابل ہو جائے گا، اور گنجائش 750،000 سے بڑھ کر سالانہ 10 لاکھ کنٹینرز ہو جائے گی۔
متحدہ عرب امارات گرانٹس، قرضوں اور براہ راست سرمایہ کاری کی صورت میں پاکستان کی معیشت میں ایک اہم شراکت دار ہے، اور اس سے قبل پاکستان کی حکومت کو ایک ایسے وقت میں بیل آؤٹ پیکج دے چکا ہے جب ضمانت دے چکا ہے جو قرض کی ادائیگی میں کئی ماہ سے ناکامی کے دہانے پر ہے۔