سانگھڑ کی بسمہ سولنگی نے ڈرائیوروں کو نیند سے جگانے والا چشمہ تیار کرلیا

ضلع سانگھڑ کے چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والی ننھی سائنس دان 13 سالہ بسمہ سولنگی نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ مل کر ایک ایسا چشمہ تیار کرلیا جو ڈرائیور حضرات کو نیند سے دور رکھنے میں مدد فراہم کرے گا۔

سندھ میٹرز کو دستیاب معلومات کے مطابق بسمہ سولنگی اور اس کے دیگر ساتھیوں نے امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’نیشنل ایروناٹکس ایںڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن‘ (ناسا) کے تعاون سے ایک منصوبے کے تحت چشمہ تیار کیا۔

بسمہ سولنگی اور ان کے ساتھیوں نے اپنے پروجیکٹ کو ’اینٹی سلیپ گلاسز فار ڈرائیورز‘ کا نام دیا ہے اور انہوں نے اس منفرد چشمے کو بنانے کے لیے بہت محنت کی اور یہ کہ ان کا منصوبہ متعدد بار ناسا کی جانب سے مسترد بھی ہوا۔

تاہم اب جب بسمہ سولنگی اور ان کے ساتھیوں نے ڈرائیور حضرات کو نیند سے دور رکھنے والے چشمے کو تیار کرلیا، تب وہ اس کی ناسا میں نمائش کے لیے امریکا روانہ ہوچکے۔

امریکا روانگی سے قبل بسمہ سولنگی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ان کا مذکورہ پروجیکٹ متعدد بار مسترد ہوا لیکن بعد ازاں انہیں ناسا میں اپنے منصوبے کے لیے فنڈنگ حاصل کرنے میں کامیابی ہوئی اور اب وہ امریکا جا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ایک ایسا چشمہ تیار کیا ہے جو ڈرائیور حضرات کو نیند سے دور رکھے گا اور اگر ڈرائیور حضرات گاڑی چلاتے وقت سونے کی کوشش کریں گے تو انہیں وہ چشمہ جھٹکے دے کر بیدار ہونے کوشش کرے گا۔

ان کا تیار کردہ چشمہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور ناسا کے ماہرین کی جانب سے اس کا جائزہ لیے جانے کے بعد اسے مزید بہتر بناکر عام کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

سندھ کے چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والی بسمہ سولنگی کی جانب سے انتہائی اہمیت کا حامل چشمہ تیار کرنے پر سوشل میڈیا صارفین نے ان کی تعریفیں کرتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔