سیما حیدر کے بھارت جانے پر ڈاکوؤں کی سندھ میں ہندو برادری پر حملوں کی دھمکیاں
محبت کی خاطر سندھ سے فرار ہوکر بھارت پہنچنے والی سیما غلام حیدر رند جکھرانی کی جانب سے مرضی سے ہندو سے شادی کرنے کے بعد سندھ کے ڈاکوؤں نے صوبے کے ہندو افراد پر حملوں کی دھمکیاں دے دیں۔
سیما غلام حیدر جکھرانی رواں برس مئی میں چار بچوں سنیت فرار ہوکر بھارت پہنچیں تھیں، جہاں انہوں نے یندو نوجوان سچن سے شادی کرلی تھی اور اب وہ وہیں مقیم ہیں ۔
سیما جا تعلق رند قبیلے سے ہے جب کہ ان کے شوہر غلام حیدر کا تعلق جکھرانی قبیلے سے ہے اور دونوں بلوچ قبیلے ہیں جب کہ سند میں زیادہ تر ڈاکو بھی بلوچ قبائل سے تعلق رکھتے ہیں۔
سیما غلام حیدر رند جکھرانی کیا واقعی سندھ سے تعلق رکھتی ہیں؟
سیما کے بھارت جانے کے بعد رانو شر نامی ڈاکو نے ایک ویڈیو پیغام میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو، پارلیمینٹرینز اور حکومت سے مخاطب ہو کر کہا ہے کہ ’سیما رند اور بچوں کو واپس وطن لایا جائے بصورت دیگر پاکستان میں رہنے والے جو بھی ہندو ہیں وہ اپنی حفاظت کے خود ذمہ دار ہیں۔ اگر لڑکی واپس نہ آئی تو رہڑکی میں جو مندر ہے اس پر بم مار دیں گے۔‘
ایک دوسری ویڈیو میں پانچ مسلح نقاب پوش ڈاکو ہندو کمیونٹی کو دھمکی دے رہے ہیں کہ ’لڑکی (سیما حیدر) واپس نہیں کی تو جیکب آباد، رتو دیرو، کشمور، جہاں جہاں ہندو رہتے ہیں انھیں سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔‘
ڈاکو اس ویڈیو میں انتہائی نازیبا زبان استعمال کرتے ہیں اور کہتے ہیں ہمارے بچے اور لڑکی واپس کرو، ہم بلوچ قوم ہیں اور ڈرتے نہیں ہیں۔ ویڈیو کے آخر میں وہ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں۔
ایک تیسری ویڈیو میں ڈاکو رانو شر کی پیروی کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ کندھ کوٹ اور آس پاس کے علاقے میں حملے کریں گے ساتھ میں وہ سامنے موجود بم بھی دکھاتے ہیں۔
یاد رہے کہ رانو شر پولیس کو مطلوب ڈاکو ہے اور ان پر الزام ہے کہ وہ نسوانی آواز میں لوگوں کو ورغلا کر کچے میں بلاتے ہیں اور وہاں سے انھیں اغوا کرتے ہیں۔
ادھر سیما کے شوہر غلام حیدر جکھرانی نے سعودی عرب سے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے خاندان کی واپسی چاہتے ہیں ، وہ بہت اذیت میں ہیں۔
دوسری جانب سیما نے ہندوستانی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ انہیں سچن کے ساتھ رہنے دے ۔ انہوں نے ہندوستانی ثقافت کو اپنایا ہے۔ اب وہ وہیں رہنا چاہتیں ہیں اور سچن کی بیوی ہیں۔