سندھ کی سیما حیدر بھارت میں لاپتا ہونے کے بعد منظر پر عام آگئیں
بھارتی ہندو نوجوان کی محبت میں سندھ سے بچوں سمیت انڈیا پہنچنے والی سیما غلام حیدر جکھرانی چند دن تک لاپتا رہنے کے بعد منظر پر آگئیں۔
سیما غلام حیدر جکھرانی رواں برس مئی میں چار بچوں سنیت فرار ہوکر بھارت پہنچیں تھیں، بعد ازاں وہ وہاں سے واپس سندھ آکر دوبارہ جولائی میں وہاں گئیں، جہاں انہوں نے یندو نوجوان سچن سے شادی کرلی تھی اور اب وہ وہیں مقیم ہیں۔
سیما حیدر 15 جولائی کو اپنے عاشق سچن سمیت لاپتا ہوگئی تھیں اور بھارتی میڈیا نے بتایا تھا کہ ممکنہ طور پر وہ پولیس اور سیکیورٹی اداروں کی تحویل میں ہیں اور تقریبا دونوں ایک ہفتے تک سیکیورٹی اہلکاروں کے پاس رہنے کے بعد 21 جولائی کی شام منظر پر آگئے۔
’انڈیا ٹوڈے‘ کے مطابق سیما اور ان کے عاشق سچن اتر پردیش کی سیکیورٹی فورس ’اینٹی ٹیرارزم اسکواڈ‘ (اے ٹی ایس) کی تحویل میں تھے اور ان سے پوچھ گچھ کی جاتی رہی لیکن بعد ازاں طبیعت خراب ہونے پر دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔
سیما اور سچن 21 جولائی کی شام کو منظر عام پر آئے اور دونوں نے ایک بار پھر میڈیا کو انٹرویوز میں اپنے کیس سے متعلق معلومات فراہم کیں۔
سیما نے آج تک ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ ان کا بھارت آنے کا صرف ایک ہی مقصد سچن کی محبت تھا، اس لیے وہ اپنے بچوں سمیت یہاں آئیں اور یہ کہ وہ سچن کی محبت میں ایک سال قبل ہی ہندو دھرم کو اپنا چکی تھیں، اس لیے وہ بھارت میں اب تمام رسمیں ہندو عقائد کے تحت ادا کر رہی ہیں۔
سیما حیدر سے متعلق بھارتی سیکیورٹی اداروں کو شبہ ہے کہ وہ مبینہ طور پر پاکستانی فوج اور اس کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کی ایجنٹ ہو سکتی ہے، تاہم اس حوالے سے بھارتی سیکیورٹی ادارے تاحال کوئی مستند ثبوت ہاتھ نہیں کر سکے جب کہ پاک فوج اور پاکستانی حکومت سیما حیدر سے متعلق بھی کوئی دعوے نہیں کر رہی۔