شعبہ طب چھوڑ کر پولیس افسر بننے والی لاڑکانہ کی فائزہ سوڈھر

شمالی سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے چھوٹے سے شہر وارہ سے تعلق رکھنے والی فائزہ سوڈھر اس وقت دارالحکومت کراچی کے ضلع ملیر میں بطور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) کی خدمات سر انجام دے رہی ہیں مگر وہ اس سے پہلے مسیحائی پیشے ڈاکٹری سے وابستہ تھیں۔

ڈاکٹر فائزہ سوڈھر وارہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے وہیں سے ہی ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس میں داخلہ لیا۔

چانڈکا میڈیکل کالج اب شہید محترما بینظیر بھٹو یونیورسٹی بن چکا ہے۔

 

فائزہ سوڈھر لاڑکانہ ضلع سے تعلق رکھتی ہیں—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب

فائزہ سوڈھر نے ایم بی بی ایس کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد لاڑکانہ میں ہی ہاؤس جاب بھی کی اور کچھ عرصے تک بطور ڈاکٹر خدمات بھی سر انجام دیں مگر پھر انہوں نے 2019 میں سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) کے مسابقتی امتحان (سی ایس پی) میں حصہ لیا اور انہوں نے صوبے بھر میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔

فائزہ سوڈھر ایس پی ایس سی میں پوزیشن حاصل کرنے سے قبل ایم بی بی ایس کی تعلیم کے دوران بھی پوزیشنز حاصل کرتی رہی تھیں۔

فائزہ سوڈھر نے ’خودی ٹاک‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں بچپن سے ہی سول سروسز اور بیوری کریسی میں جانے کا شوق تھا، جس وجہ سے انہوں نے ڈاکٹری کے مقابلے بیوروکریٹک ملازمت کو زیادہ اہمیت دی۔

انہوں نے یہ بات بھی تسلیم کی کہ وہ بہت سارے عوامل کی وجہ سے سول سروسز کی طرف راغب ہوئیں، انہیں ملک اور عوام کی خدمت کرنے کے جذبے نے بھی متاثر کیا جب کہ انہیں اپنے خاندان، علاقے اور صوبے کا نام بھی روشن کرنے کا خیال تھا، جس وجہ سے وہ سی ایس پی کے امتحان میں بیٹھیں۔