فاطمہ کو انصاف دو، سندھ کا شعور احتجاج پذیر
رانی پور میں پیر اسد شاہ کی حویلی میں مبینہ تشدد سے ہلاک ہونے والی کمسن بچی فاطمہ فرڑیو کے بہیمانہ قتل کے خلاف کراچی سے کشمور تک سندھ کا شعور احتجاج پذیر ہے اور صوبے کے چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاج کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی فاطمہ کے قتل کے خلاف سخت غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
فاطمہ کے بہیمانہ قتل کے خلاف صوبے کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مظاہرے جاری ہیں اور لوگ حکومت اور ریاست سے ملزمان کو سرعام پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
دارالحکومت کراچی میں بھی مسلسل پریس کلب کے سامنے یومیہ بنیادوں پر مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
At Karachi press club.
Protest for #JusticeForFatima @draishadharejo @rabiaazfar @kishwarenam pic.twitter.com/Ru1aSwofoa— Samrina Hashmi (@samrinahashmi) August 20, 2023
صوبے کے دیگر ڈویژنز کے شہروں میں بھی یومیہ بنیادوں پر مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
سندھ میٹرز کو مختلف شہروں سے موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق فاطمہ فرڑیو کے بہیمانہ قتل کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں تمام تر شعبہ جات کے افراد نے شرکت کی۔
حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، خیرپور، نوابشاہ، گھوٹکی، شکارپور اور نوشہروفیروز سمیت صوبے کے دیگر شہروں میں بھی مظاہرے کیے گئے۔
https://twitter.com/Shabbir78466762/status/1693218263931748586?t=rDwa9rVvdz31OVjo_2tkqA&s=19
مظاہرین نے فاطمہ کو انصاف دو، حق دو فاطمہ کو اور پیروں کو پھانسی پر لٹکایا جائے سمیت سندھ کو پیروں و مرشدوں سے آزاد کروائیں جیسے نعروں پر مشتمل بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
علاوہ ازیں سوشل میڈیا پر بھی جسٹس فار فاطمہ کا ٹرینڈ مسلسل چند دن سے ٹرینڈ کر رہا ہے جس کے تحت سوشل میڈیا صارفین فاطمہ کے قاتلوں کو سر عام پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ کرتے دکھائی دیے۔
The innocent girl of Sindh is demanding #JusticeForFatima pic.twitter.com/5Cn4nckEro
— Azad | آزاد (@AzadAli7786) August 20, 2023
فاطمہ فرڑیو کو رانی پور کے پیر اسد شاہ کی حویلی میں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، جہاں وہ سسک سسک کر فوت ہوگئی تھیں اور بعد ازاں بچی کی تڑپ تڑپ کر مرنے کی ویڈیوز آنے پر پولیس نے کارروائی کی تھی۔
بچی کی والدہ کی مدعیت میں 16 اگست کو مقدمہ دائر کرنے کے بعد مرکزی ملزم پیر اسد شاہ سمیت تین ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا تھا جب کہ مرکزی ملزمہ حنا شاہ نے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت لے لی تھی۔
Hooria is at Karach Press Club to record protest #JusticeForFatima pic.twitter.com/LYXFMBIqmt
— Zahoor Junejo (@Zahoorjunejo) August 20, 2023
ورثا نے بچی کو بغیر پوسٹ مارٹم کے دفنادیا تھا لیکن پولیس نے عدالت سے بچی کی قبرکشائی کرنے کی درخواست کی تھی، جس پر عدالت نے اجازت دی تھی اور 19 اگست کو ماہرین اور عدالتی اہلکاروں کی موجودگی میں بچی کی قبرکشائی کرکے پوسٹ مارٹم کے لیے اجزا لیے گئے تھے۔
Protest For Justice For Fatima
By Women Action Forum Hyderabad
Hyderabad Press Culb #JusticeForFatima #Womenactionforum pic.twitter.com/isbLJ3QkHL— PARVAIZ BANBHAN (@PerveizAhmed) August 20, 2023