کراچی میں دو دن کے اندر پیپلزپارٹی کو دو رہنما قتل، حکومت نوٹس لے: سعید غنی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)کراچی ڈویژن کے صدر و سابق صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ گزشتہ دو روز میں کراچی میں ہمارے دو کارکنان کو قتل کردیا گیا، پرامن سیاسی کارکنوں پر اس طرح حملے ہونے بہت سے سوالات اٹھاتا ہے۔ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ نہ صرف ان سانحات کے ملزمان کو گرفتار کیا جائے بلکہ اس کے پش پشت عوامل کو بھی بے نقاب کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز بلدیہ ٹان عابدہ آباد کے علاقے میں پیپلزپارٹی یوسی 31 کے سینئر نائب صدر شوکت حماد بلوچ کی نماز جنازہ میں شرکت اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

نماز جنازہ میں پاکستان پیپلز پارٹی ڈسٹرکٹ ویسٹ کے صدر لیاقت آسکانی، سابق رکن قومی اسمبلی عبدالقادر مندوخیل، محمد آصف خان، پیپلز پارٹی ڈسٹرکٹ ویسٹ کی مختلف یوسیز کے چیئرمین و وائس چیئرمین، پی ایس کے صدور و دیگر عہدیداروں کے علاوہ کارکنوں اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ گزشتہ دو روز میں کراچی میں ہمارے دو کارکنان کو شہید کردیا گیا ہے۔یہ انتہائی قابل مذمت واقعات ہیں۔

سعید غنی نے کہا کہ دو روز قبل اورنگی ٹاﺅن میں امجد اور گزشتہ رات بلدیہ ٹان میں شوکت کو بے دردی سے شہید کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امجد والے سانحہ میں کچھ گرفتاریاں ہوئی ہیں۔ سعید غنی نے مزید کہا کہ پرامن سیاسی کارکنوں پر اس طرح حملے ہونے بہت سے سوالات اٹھاتا ہے۔ جیسے ہی یہاں نگراں حکومت آئی ہے اور الیکشن ہونا ہیں ایسے میں سیاسی کارکنوں کو شہید کرنا اور ان میں خوف و ہراس پھیلانا قابل مذمت عمل ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ نا صرف ان سانحات کے ملزمان کو گرفتار کیا جائے بلکہ اس کے پش پشت عوامل کو بھی بے نقاب کیا جائے۔

سعید غنی نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر کراچی کو دہشتگردوں حوالے کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔