سندھ حکومت کا صوبے بھر سے غیر قانونی طور پر معدنیات نکالے جانے کا اعتراف
سندھ کی نگران حکومت نے صوبے کے مختلف علاقوں سے غیر قانونی طور پر معدنیات نکالے جانے کا اعتراف کرتے ہوئے پولیس اور متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو ایکشن لینے کا حکم دے دیا۔
سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس سمیت دیگر اداروں کو ہدایات کیں کہ صوبے بھر سے غیر قانونی طریقے سے نکالی جانے والی معدنیات کے خلاف ایکشن لیا جائے۔
محکمہ معدنیات و معدنی وسائل سندھ کی جانب سے 22 اگست 2023 کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے میں صوبہ کے تمام ڈویژنل کمشنرز ،ایڈشنل انسپیکٹر جنرل آف پولیس کراچی، ڈی آئی جیز حیدرآباد ،سکھر ،لاڑکانہ، میرپورخاص اور شہید بے نظیر آباد ( نواب شاہ) اور ایس بی اے رینجرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اطلاعات کے مطابق صوبہ میں سطح زمین پرپائی جانے والی معدنیات کی غیرقانونی طور پر کان کنی کی جارہی ہے جس سے حکومت کو رائلٹی کی مد میں بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
نوٹی فکیشن میں محکمے کی جانب سے مقامی انتظامیہ اور پولیس کو ہدایات کی گئی ہیں کہ وہ سطح زمین پر پائی جانے والی معدنیات کی غیرقانونی کان کنی / لفٹنگ کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے فیلڈ دفاتر کو ضروری ہدایات جاری کریں اورخلاف ورزی کرنے والے کے خلاف سندھ معدنیات اورمعدنی وسائل گورننس ایکٹ 2021 کی شق نمبر-27 کے تحت فوری کاروائی کریں۔