ٹنڈو محمد خان کے اسپتال میں تشدد کا شکار لڑکی انتقال کر گئی

ٹنڈو محمد خان کے نجی اسپتال میں انتظامیہ کے مبینہ تشدد سے بے حال ہونے والی لڑکی کراچی کے جناح اسپتال میں انتقال کر گئی۔

ٹنڈو محمد خان کے نجی اسپتال میں گردوں کے علاج کے لیے داخل ہونے والی لڑکی سیما سومرو کی ویڈیو دو دن قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں انہوں نے اسپتال انتظامیہ پر تشدد اور بلیک میلنگ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

لڑکی کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں وہ سندھی میں بتاتی سنائی دیتی ہیں کہ انہیں مناسب سہولیات فراہم نہیں کی جا رہی ہیں، ان کے اوپر لگے پنکھے کو بند کردیا جاتا ہے، جس سے انہیں سانس لینے میں مشکل ہوتی ہے۔

ویڈیو میں متاثرہ لڑکی کو بستر پر لیٹا دیکھا جا سکتا ہے جب کہ ان کے منہ پر آکسیجن ماسک کو بھی دیکھا جا سکتا ہے اور وہ ٹھیک طرح سے بات بھی نہیں کر پا رہیں۔

لڑکی کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر یہ الزامات بھی لگائے گئے کہ گردوں کے مرض میں مبتلا سیما سومرو کے ساتھ مبینہ ریپ بھی کیا گیا۔

تاہم ایسے الزامات اور دعووں کی پولیس اور مقامی انتطامیہ پولیس اور لڑکی کے ورثا نے تصدیق نہیں کی۔

لڑکی کی حالت تشویش ناک ہونے کے بعد ایک روز قبل انہیں دارالحکومت کراچی کے جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ انتقال کر گئیں۔

سندھی چینل ٹائم نیوز کے مطابق سیما سومرو جناح اسپتال میں انتقال کر گئیں جب کہ متوفیہ کی والدہ اور بھائی نے ان کے ساتھ ریپ کے دعووں کو مسترد کردیا۔

لڑکی کی والدہ اور بھائی نے کہا کہ ان کی بہن کے ساتھ اسپتال انتطامیہ نے ناجائزی کی، جس پر پولیس نے میل نرس حماد کو گرفتار کرکے انہیں مارا بھی تھا، جس پر وہ مطمئن ہیں اور وہ کسی طرح کی کوئی قانونی کارروائی نہیں چاہتے۔

دوسری جانب مذکورہ اسپتال کی انتظامیہ، مقامی پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے بھی متوفیہ لڑکی سے ریپ کے دعووں کو مسترد کردیا۔

لیکن سوشل میڈیا پر متعدد افراد نے دعویٰ کیا کہ گردوں کے مرض میں مبتلا لڑکی کے ساتھ ریپ بھی کیا گیا۔

علاوہ ازیں صحافی قاضی آصف نے اپنی ٹوئٹ میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے مذکورہ معاملے پر نگران وزیر داخلہ، نگران وزیر صحت اور دیگر نگران وزرا سے بھی سوال کیا لیکن تمام لوگ واقعے سے بے خبر تھے اور وہ سوال کرنے پر ایک دوسرے کی جانب دیکھنے لگے۔