غربت کے باعث سندھ کے 44 فیصد بچے اسکولوں سے باہر

پاکستان اکنامک سروے کے مطابق ملک 32 فیصد جب کہ صوبہ سندھ 44 فیصد بچے اسکول سے باہر ہیں، ان میں بچیوں کی شرح 37 فیصد جب کہ بچوں کی شرح 27 فیصد ہے۔

سروے میں اسکولوں سے بچوں کے باہر ہونے کو معیشت سے جوڑا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ سندھ میں غربت کی وجہ سے زیادہ تر بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

اسی حوالے سے وزارت تعلیم سندھ میں ڈائریکٹر نان فارمل ایجوکیشن آفتاب احمد شیخ نے روزنامہ ایکسپریس کو بتایا کہ محکمہ تعلیم کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں فارمل اسکول سسٹم میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 20 لاکھے بچے اسکولوں میں ہیں جبکہ 64 ہزار بچے مختلف جگہوں پر نان فارمل ایجوکیشن سسٹم کے تحت تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ صوبے میں خواندگی کی شرح کے ساتھ ساتھ غربت بھی بچوں کو تعلیم سے دور رکھنے کا سبب ہے لیکن محکمہ تعلیم نے اب گھر گھر جاکر تعلیم سے متعلق شعور اجاگر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

اسی حوالے سے ایڈیشنل ڈائریکٹر رجسٹریشن پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز رفیعہ ملاح کا کہنا تھا کہ حکومت نے تمام اسکولز انتظامیہ کو عالمی یوم خواندگی منانے کا مشورہ دیا ہے، جس سے صوبے میں شعور اجاگر ہوگا۔

رفیعہ ملاح نے بتایا کہ نجی اسکولوں میں 39 لاکھ 47 ہزار 98 طلبا زیر تعلیم ہیں جب کہ سرکاری اسکولوں میں 40 لاکھ طلبا زیر تعلیم ہیں لیکن تاحال صوبے کے لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔