میرپور ماتھیلو میں لڑکے سے ریپ کرنے والا مولوی گرفتار

ضلع گھوٹکی کے نواحی شہر میرپور ماتھیلو میں نوعمر لڑکے کے ساتھ ریپ کرنے والے مولوی کو گرفتار کرکے ان کے خلاف ریپ کا مقدمہ دائر کردیا گیا۔

میرپور ماتھیلو میں مولوی کی جانب سے نوعمر لڑکے کے ساتھ ریپ کی تصاویر گزشتہ روز وائرل ہوئی تھیں۔

تصاویر میں ضعیف العمر مولوی کو نوعمر لڑکے کے ساتھ انتہائی نامناسب حالت میں دیکھا گیا تھا۔

تصاویر وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے احتجاج کرتے ہوئے پولیس سے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

میرپور ماتھیلو میں نوجوان سے مولوی کے ریپ کی تصاویر وائرل

بعد ازاں میرپورماتھیلو کے ہاؤس اسٹیشن آفیسر (ایس ایچ او) کی قابل بھیو کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی، جس میں انہوں نے مولوی صاحب کو بے قصور قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ مولوی صاحب وکیل کے ہمراہ ان کے پاس آئے اور ان کے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ تصاویر جھوٹی ہیں۔

ایس ایچ او نے دعویٰ کیا کہ ملزم مولوی عظیم سومرو کی عمر 15 برس ہے اور انہوں نے کہا کہ جس لڑکے کے ریپ کا الزام ان پر لگایا جا رہا ہے، وہ ان کے پوتے کی عمر کا ہے۔

ایس ایچ او کی ویڈیو پر بھی سوشل میڈیا صارفین نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا اور بعد ازاں قابل بھیو کو بھی معطل کردیا گیا۔

بعد ازاں نشانہ بننے والے کم عمر بچے کے والد عبداللہ بھی سامنے آئے اور انہوں نے میرپورماتھیلو پولیس اسٹیشن پر بچے سے ریپ اور ان کی گمشدگی کا مقدمہ دائر کروایا۔

انہوں نے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں دعویٰ کیا کہ ان کے بیٹے طارق تاحال لاپتا ہیں اور ان کے ساتھ مولوی عظیم سومرو نے ریپ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے ان سے بچے کے میڈیکل کروانے کے پیسے مانگے ہیں اور وہ پولیس کے ساتھ ہر تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن پہلے ان کے بیٹے کو بازیاب کروایا جائے۔

انہوں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریپ کا نشانہ بننے والے ان کے بیٹے تاحال لاپتا ہیں۔

بعد ازاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مولوی محمد عظیم سومرو کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا اور ان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کیا۔