ٹک ٹاکر لڑکے سے ریپ کرنے والے تین ملزم دادو سے گرفتار

پولیس نے دادو میں ٹک ٹاکر زبیر شاہ سے ریپ کرنے کے الزام میں تین ملزمان کو گرفتار کرلیا جب کہ ٹک ٹاکر کو قانونی کارروائی اور مقدمہ دائر کرنے کے لیے بدین سے طلب کرلیا۔

ضلع بدین سے تعلق رکھنے والے کم عمر ٹک ٹاکر زبیر شاہ سے ریپ کی ویڈیوز دو دن قبل وائرل ہوئی تھیں جب کہ خود ٹک ٹاکر نے بھی اپنے ساتھ ہونے والے شرمناک واقعے سے متعلق وضاحتی ویڈیو بھی جاری کی تھی۔

ٹک ٹاکر کی جانب سے سندھی زبان میں جاری کی گئی مختصر ویڈیو میں انہوں نے بتایا تھا کہ وہ کچھ ماہ قبل اپنے دوستوں کی دعوت پر بدین سے دادو گئے تھے، جہاں دوستوں نے انہیں نشہ دے کر ریپ کا نشانہ بنایا۔

ٹک ٹاکر نے سندھی زبان میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ان پر تشدد کرکے جنسی فعل کے لیے دباؤ ڈالا گیا اور انکار پر انہیں نشہ دے کر ان کا ریپ کیا گیا۔

زبیر شاہ نے کہا کہ وہ اپنے ساتھ ہونے والے شرمناک واقعے پر انصاف کے خواہاں ہیں اور انہیں امید ہے کہ پولیس ان کے ساتھ انصاف کرے گی تاکہ دوبارہ کسی اور کے ساتھ ایسا واقعہ نہ ہو۔

ٹک ٹاکر کا مزید کہنا تھا کہ اگر انہیں انصاف نہیں ملا تو وہ خود کو نقصان بھی پہنچا سکتے ہیں۔

ٹک ٹاکر کی جانب سے اپنے ساتھ ہونے والے واقعے سے متعلق جاری کی گئی ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد دادو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا۔

سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ’ایس ایس پی‘ شبیر احمد سیٹھار کی ہدایات کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو 3 گھنٹےمیں گرفتار کرلیا۔

پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے ایاز کھوسو، فیاض اور ایاز لغاری کو گرفتار کرلیا جو کہ ٹک ٹاکر کے دوست ہیں اور ان سے زائد العمر ہیں۔

پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرتے ہوئے ٹک ٹاکر کو بدین سے دادو پہنچنے کی ہدایت کی ہے تاکہ ان کی فریاد پر مقدمہ دائر کرکے ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل سندھ کے ضلع مٹیاری کی تحصیل نیوسعیدآباد میں ٹک ٹاکر لڑکی سے اجتماعی زیادتی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا ، لڑکی کو ٹک ٹاک بنانے کے بہانے بلاکر 3 لڑکوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔