افغان مہاجرین کے نام پر سندھ میں پختونوں کو تنگ کرنا بند کیا جائے: ایمل ولی خان
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کے نام پر سندھ میں پختونوں کو تنگ کرنا بند کیا جائے، افغان مہاجرین عالمی قوانین کے تحت سندھ میں رہ رہے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ کسی پختون سیاست دان کی جانب سے سندھ میں رہنے والے غیر قانونی افغان مہاجرین کے حق میں بات کی گئی ہو، ان سے پہلے محمود اچکزئی، شاہی سید اور منظور پشتین سمیت دیگر سیاست دان بھی ایسا کہ چکے ہیں۔
پاکستان کے سیکیورٹی ادارے, ایجنسیاں اور سندھ پولیس اپنی متعدد رپورٹس میں واضح کر چکی ہے کہ سندھ کے دارالحکومت میں جرائم میں زیادہ تر غیر ملکی اور خصوصی طور پر افغان مہاجرین ملوث پائے گئے ہیں ۔
سندھ کا عوام بھی غیر قانونی افغانیوں کو نکالنے یا پھر انہیں قوانین کے تحت مہاجر کیمپوں تک سخت سیکیورٹی میں محدود رکھنے کا مطالبہ کرتا آیا ہے۔
حکومتی اور عالمی اداروں کے اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ افغان مہاجرین سب سے زیادہ پاکستان میں ہیں، جن میں سے بہت سارے غیر قانونی افغان مہاجرین سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بسے ہوئے ہیں۔
سندھ پولیس اور دیگر سیکیورٹی ادارے ریاستی قوانین کے تحت جب بھی غیر قانونی افغان مہاجرین کے خلاف کارروائی کرتے ہیں تو پختون سیاست دانوں کی جانب سے ان کی سرپرستی کی جاتی ہے اور یہ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ افغانیوں کے نام پر سندھ میں پختونوں کو تنگ کیا جاتا ہے۔
اب اے این پی کے ایمل ولی خان نے بھی کہا ہے کہ افغان مہاجرین کے نام پر سندھ میں پختونوں کے خلاف ایکشن بند کیا جائے۔ ہم کسی بھی مجرم کی حمایت نہیں کرتے لیکن اپنی قوم کی تذلیل بھی برداشت نہیں کرینگے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نےعوامی نیشنل پارٹی سندھ کے تحت آرٹس کونسل کراچی میں منعقد پختون ثقافتی دن کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
پروگرام کی صدارت اے این پی سندھ کے صدر شاہی سید نے کی جبکہ ایمل ولی خان کو ایک بڑے جلوس کی شکل میں کراچی ایئرپورٹ سے آرٹس کونسل لایا گیا۔
شاہراہِ فیصل کے مختلف مقامات پر اے این پی کے کارکنان اور ذمہ داران نے ایمل ولی خان کا استقبال کیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی ۔
آرٹس کونسل میں پختون کلچر ڈے کے موقع پر اے این پی کارکنان کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
پروگرام میں پشتون زبان کے معروف گلوکار کرن خان سمیت دیگر فنکاروں نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ پروگرام میں پشتو کے روایتی رقص اتن کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔
پروگرام کے دوران خطاب کرتے ہوئے ایمل ولی خان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے پختونوں نے آج ثابت کردیا کہ کراچی دنیا بھر میں پختونوں کا سب سے بڑا شہر ہے۔آج ان لوگوں کو جواب مل گیا جو اے این پی اور باچاخان کے نظریے کو ختم کرنے کی باتیں کرتے تھے۔کراچی شہر کی محبتوں کا شکر گزار ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کے نام پر کراچی شہر میں پختونوں کو تنگ کرنا بند کیا جائے۔افغان مہاجرین پاکستان میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں۔
ان کے مطابق افغان مہاجرین کے نام پر پاکستان کے کرتا دھرتا چالیس سالوں سے دنیا بھر سے پیسے لے رہے ہیں۔