سندھیوں میں اکثر لڑکیاں ڈاکٹر بنتی ہیں، میں اداکارہ بنی تو لوگ حیران رہ گئے، حرا سومرو

ڈراموں کی مقبول اداکارہ حرا سومرو نے کہا ہے کہ سندھی والدین کی کوشش رہتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ڈاکٹر، انجنیئر یا وکیل بنائیں اور ان کے والدین کی بھی یہی خواہش تھی لیکن جب وہ اداکارہ بنیں تو سب لوگ حیران رہ گئے۔

اداکارہ نے حال ہی میں ’ہنسنا منع ہے‘ شو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ پڑھائی میں بہت اچھی تھیں اور ان کے والدین کی خواہش تھی کہ وہ ڈاکٹر یا وکیل بنیں۔

ان کے مطابق ان کا تعلق سندھی گھرانے سے ہے اور سندھی والدین کی کوشش ہوتی ہے کہ ان کے بچے ڈاکٹر، انجنیئر یا وکیل بنیں، اس لیے ان پر بھی ایسا ہی دباؤ تھا۔

حرا سومرو نے کہا کہ ڈاکٹر یا وکیل بننے کے بجائے جب وہ اداکارہ بنیں تو ان کے رشتے دار حیران رہ گئے۔

حرا سومرو کا کہنا تھا کہ انہیں بچپن سے ہی اداکاری کا شوق تھا لیکن انہیں اجازت نہیں دی جاتی تھی، وہ جب بھی والد کو اداکاری کرنے کا بولتیں تو وہ انہیں کہتے پہلے شادی کرلیں، پھر جو چاہے کرنا۔

اداکارہ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اداکاری کے شوق کی وجہ سے بھی انہوں نے جلد شادی کی۔

خیال رہے کہ حرا سومرو گزشتہ چند سال سے ڈراما انڈسٹری کا حصہ ہیں، انہوں نے شادی اور اپنے ہاں ایک بچے کی پیدائش کے بعد اداکاری شروع کی تھی۔

ان کے والد سندھی اور والدہ اردو اسپیکنگ ہیں جب کہ ان کا کوئی بھائی نہیں اور وہ 6 بہنوں میں سب سے بڑی ہیں۔

ماضی میں بھی وہ بتا چکی ہیں کہ سندھی خاندان سے ہونے کی وجہ سے ان کی والدہ کی خواہش تھیں کہ حرا سومرو سی ایس ایس افسر بنیں، تاہم ایسا نہیں ہوسکا۔