میہڑ کے قریب بچوں کے لیے چاول لانے جانے والا شخص قتل

اسکرین شاٹ

ضلع دادو کی تحصیل میہڑ میں بچوں کے لیے بازار سے چاول لانے جانے والے شخص غلام سرور چانڈیو کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

سندھ میٹرز کو موصول اطلاعات کے مطابق مذکورہ واقعہ قبائلی تصادم اور ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے۔

مقتول کی کم سن بیٹی کی جانب سے مقامی سردار میر نادر مگسی پر والد کو قتل کرانے الزامات لگانے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

تاہم سندھ میٹرز ٹوئٹر پر وائرل ہونے والی ویڈیوز اور مقتول کے ورثا کے دعووں کی آزادانہ طریقے سے تصدیق نہیں کر پایا۔

ٹوئٹر پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں کم سن بچی کو رو رو کر دھائیاں دیتے ہوئے سنا اور دیکھا جا سکتا ہے۔

کم سن بچی سندھی زبان میں بولتی سنائی دیتی ہیں کہ اسلحہ بردار افراد نے ان کے والد کو میہڑ کے قریب بیٹو جتوئی روڈ پر فائرنگ کرکے قتل کیا۔

بچی کے مطابق والد انہیں گھر سے یہ کہہ کر نکلے کہ میلاد النبی ﷺ آ رہا ہے، اس لیے وہ بازار سے چاول لینے جا رہے ہیں اور گھر میں چاول پکائیں گے۔

بچی نے سندھی زبان میں الزام عائد کیا کہ ان کے والد کو مقامی وڈیرے اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق وزیر سندھ میر نادر مگسی کے افراد نے قتل کیا۔

بچی نے رو رو کر قاتلوں کو بددعائیں دیتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

مذکورہ واقعے کی متعدد ویڈیوز ٹوئٹر پر وائرل ہوگئیں اور مقتول کے ورثا پریس کلب بھی پہنچے، جہاں انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس ان کی فریاد پر نادر مگسی کے خلاف قتل کا مقدمہ دائر نہیں کر رہی۔

ٹوئٹر پر وائرل ہونے والی ویڈیوز سے معلوم ہوتا ہے کہ سرور چانڈیو نامی شخص کو 25 ستمبر کی دوپہر یا سہ پہر کو قتل کیا گیا اور ان کے ورثا رات 10 بجے تک ایف آئی آر درج کروانے کے لیے لاش سمیت احتجاج پذیر رہے۔

دوسری جانب تاحال پولیس سمیت ضلعی انتظامیہ نے مذکورہ معاملے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا جب کہ ٹوئٹر پر مقتول کے ورثا کی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے نادر مگسی کے خلاف ایکشن کا مطالبہ بھی کیا۔