راکٹ لانچر کا گولہ کندھ کوٹ کے گوٹھ کیسے پہنچا؟ نگران وزیراعلیٰ سندھ نے رپورٹ طلب کرلی
نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی کہ راکٹ لانچر زنگی سبزوئی گوٹھ میں کیسے پہنچا۔
انہوں نے آئی جی پولیس سے استفسار کیا کہ کیا کوئی اسلحہ کی کھیپ کچے میں اسمگل ہو رہی تھی؟ کیا گوٹھ میں ڈکیتوں کے سہولت کار موجود ہیں؟ راکٹ لانچر کیسے پھٹا جس سے اتنا جانی نقصان ہوگیا؟
نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے جانی نقصان پر دکھ کا اظہارکرتے ہوئے آئی جی پولیس کو ہدایت دی کہ واقعے کی تفصیلی رپورٹ دی جائے۔
خیال رہے کہ شمالی سندھ کے ضلع کندھ کوٹ کشمور کے گاؤں میں 27 ستمبر کو راکٹ لانچر کا گولا پھٹنے سے ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ایک ہی گھر کے بچوں اور خواتین سمیت 7 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق دھماکہ کندھ کوٹ شہر سے دور ایک گاؤں میں ایک گھر کے اندر ہوا, راکٹ لانچر کا گولہ پھٹنے سے جاں بحق ہونے والے 7 افراد میں 3 بچے، ایک مرد اور 2 خواتین شامل ہیں جبکہ 4 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ واقعہ گھوڑا گھٹ تھانہ کی حدود کے ایک گوٹھ میں علی نواز سبزوئی کے گھر پیش آیا جہاں اہلخانہ نامعلوم مقام سے ملنے والا گولہ بیچنے کے لئے توڑ رہے تھے۔
جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے، پولیس نے جائے حادثہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا، جاں بحق ہونے والوں میں حنیفاں، راشد، محمود، ایاز احمد اور نیاز احمد شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
حادثے میں زخمی ہونے افراد کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے، گولا پھٹنے سے علاقے میں خوف و حراس پھیل گیا۔
کندھ کوٹ پولیس اور رینجرز نے موقع پر پہنچ کر علاقے کا محاصرہ کر لیا۔