شکارپور کے اسپتال میں بیمار والدہ کے ساتھ موجود لڑکی سے مبینہ ریپ

شمالی سندھ کے شہر شکارپور کے اسپتال میں بیمار والدہ کے ساتھ موجود معذور لڑکی کے ساتھ اسپتال ملازم کی جانب سے مبینہ ریپ کے واقعے کا انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) نے نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

شکارپور کے رائے بہادر اودھا داس تارا چند سول اسپتال میں بیمار والدہ کے ساتھ موجود کم سن لڑکی کو مبینہ طور پر ملازم امداد نے ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔

سندھی ٹی وی چینل آواز نیوز کے مطابق والدہ کے علاج کے لیے اسپتال میں موجود لڑکی نے میڈیا کو بتایا کہ ملازم نے انہیں واش روم میں ریپ کا نشانہ بنایا۔

لڑکی نے دعویٰ کیا کہ ملزم رات کو دیر گئے ان کے پاس آئے، انہیں گھسیٹتے ہوئے واش روم لے گئے، جہاں انہوں نے پہلے انہیں برہنہ ہونے کا کہا، انکار پر انہوں نےان کے ساتھ زبردستی کی۔

لڑکی کے ساتھ مبینہ ریپ کی خبریں میڈیا پر آنے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم امداد کو گرفتار کرلیا، جنہوں نے لڑکی کے ساتھ کسی بھی طرح کے غلط کام کرنے کے الزامات مسترد کیے۔

ملزم کے مطابق وہ رات دیر گئے واش روم گئے، جہاں پہلے ہی لڑکی موجود تھی اور ان کے وہاں پہنچنے پر لڑکی کے ورثا نے شور مچاکر ان پر الزامات لگانا شروع کیے۔

دوسری جانب لڑکی سے مبینہ ریپ کی خبریں میڈیا پر نشر ہونے کے بعد آئی جی سندھ رفعت مختار نے واقعے کا نوٹس لیے ہوئے پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔