سکرنڈ آپریشن میں 4 افراد ہلاک، 9 زخمی ہوئے، ایس ایس پی حیدر رضا
سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) شہید بینظیر آباد (نوابشاہ) نے تصدیق کی ہے کہ تحصیل سکرنڈ کے گوٹھ میں پولیس اور رینجرز کے آپریشن کے دوران 4 افراد ہلاک اور اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے۔
سکرنڈ کے قریب گاؤں ماڑی جلبانی میں پولیس اور رینجرز نے 28 ستمبر کو خفیہ معلومات پر آپریشن کیا تھا، جس دوران اہلکاروں اور گاؤں والوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔
سیکیورٹی اہلکاروں کے آپریشن کے دوران 4 افراد ہلاک جب کہ 5 زخمی ہوگئے تھے، ساتھ ہی 4 اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے اور نگران وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا تھا کہ آپریشن کے دوران دو مشتبہ ملزمان ہلاک ہوئے۔
اب ایس ایس پی شہید بینظیر آباد نے تصدیق کی ہے کہ آپریشن کے دوران 4 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 30 سالہ الہداد جلبانی، 40 سالہ شہمیر جلبانی، 35 سالہ سجاول جلبانی اور کھرڑ جلبانی شامل ہیں۔
ایس ایس پی نے ڈان کو بتایا کہ آپریشن کے دوران سارنگ، امام الدین اور علی نواز جلبانی زخمی بھی ہوگئے۔
حیدر رضا کے مطابق آپریشن کے دوران پانچ رینجرز اہلکار محمد آصف، عبدالرشید، محمد اویس، محمد نعیم اور اویس اصغر بھی زخمی ہوگئے، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ایس ایس پی نے دعویٰ کیا کہ پولیس اور رینجرز نے گاؤں میں کالعدم تنظیم سندھ ریوولیوشنری آرمی (ایس آر اے) کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے آپریشن کیا جو کہ سندھ بھر میں ہونے والی مختلف وارداتوں میں ملوث تھے۔
سکرنڈ کے گاؤں میں پولیس اور رینجرز کے مشترکہ آپریشن کی سوشل میڈیا پر متعدد ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہوگئیں اور سوشل میڈیا صارفین نے نگران صوبائی حکومت، وفاقی حکومت اور آرمی چیف سے واقعے کا نوٹس لے کر تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
واقعے کے بعد ٹوئٹر پر سکرنڈ اور سکرنڈ بلیڈ کے نام سے ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کرنے لگا۔
دوسری جانب گاؤں والوں نے مقتول افراد کی لاشوں سمیت قومی شاہراہ پر دھرنا دے دیا، جس سے ملک کے مختلف علاقوں سے آنے اور جانے والا ٹریفک معطل ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں