جسٹس فار سکرنڈ: سندھ ماڑی جلبانی آپریشن پر سراپا احتجاج پذیر

20231001_190552

ضلع نوابشاہ کی تحصیل سکرنڈ کے گاؤں ماڑی جلبانی میں پولیس اور رینجرز کے مشترکہ آپریشن کے دوران 5 دیہاتیوں کی ہلاکت پر جہاں سندھ بھر میں مظاہرے جاری ہیں وہیں ٹوئٹر پر یکم اکتوبر کو جسٹس فار سکرنڈ (#JusticeForSakrand) کے ہیش ٹیگ کے بینر تلے سوشل میڈیا صارفین نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

ماڑی جلبانی میں پولیس اور رینجرز نے 28 ستمبر کو مشترکہ آپریشن کیا تھا۔

مشترکہ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 4 دیہاتی ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے تھے, بعد ازاں مزید ایک زخمی چل بسا تھا۔

آپریشن کے دوران دیہاتیوں کی ہلاکت کا مقدمہ 29 ستمبر کو زاہد جلبانی کی مدعیت میں نامعلوم 40 سے 45 سیکیورٹی اہلکاروں اور حکومتی عہدیداروں کے خلاف دائر کیا گیا تھا۔

واقعے کے خلاف سندھ بھر میں مظاہرے کیے گئے تھے جس پر نگران وزیر اعلی نے نوٹس لیتے ہوئے تفتیشی کمیٹی قائم کرتے ہوئے اسے چار دن میں رپورٹ دینے کا حکم دیا تھا۔

واقعے کے بعد نگران وزیر داخلہ حارث نواز نے ایک ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ گاؤں والوں نے رینجرز اور پولیس کے پہنچتے ہی ان پر حملہ کردیا۔ گاؤں والوں نے رینجرز اہلکاروں پر ڈنڈوں اور لاٹھیوں سے حملہ کیا اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کو کلہاڑیاں بھی ماریں۔

انہوں نے دلیل دی تھی کہ جب اہلکاروں پر حملہ ہوا تو انہوں نے اپنا دفاع کیا۔

تاہم حکومتی دعووں کے برعکس گاؤں والوں کا دعوی ہے کہ انہوں نے سیکیورٹی فورسز پر حملہ نہیں کیا۔

ماڑی جلبانی میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کے خلاف سوشل میڈیا صارفین نے یکم اکتوبر کو ٹوئٹر پر جسٹس فار سکرنڈ (#JusticeForSakrand) کے نام سے ہیش ٹیگ میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

سوشل میڈیا صارفین نے نگران حکومت اور اعلی عدالت سے واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔