سندھ میں سوشل پروٹیکشن کے تحت ہر حاملہ خاتون کو 30 ہزار دینے کا منصوبہ
سندھ حکومت نے ورلڈ بینک کے تعاون سے صوبے بھر میں حاملہ خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے سوشل پروٹیکشن ڈلیوری سسٹم منصوبے کے تحت ہر حاملہ خاتون کو 30 ہزار روپے نقد دینے کا پروگرام شروع کردیا۔
مذکورہ پروگرام پیپلز پرائمری ہیلتھ انیشیٹو (پی پی پی ایچ آئی) اور محکمہ صحت کے مشترکہ تعاون سے جاری ہے اور اس کے لیے تمام رقم عالمی بینک نے فراہم کر رکھی ہے۔
عالمی بینک نے مذکورہ منصوبے کے لیے 20 کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان سیلاب کے بعد دسمبر 2022 میں کیا تھا۔
سوشل پروٹیکشن ڈلیوری سسٹم پروجیکٹ صوبائی سماجی تحفظ کی فراہمی کے نظام کو مضبوط کرے گا اور ماں اور بچے کی صحت کی خدمات تک رسائی کو بہتر بنائے گا، یہ منصوبہ 13 لاکھ ماؤں اور بچوں کی صحت میں مدد کے لیے مشروط نقد رقم فراہم کرے گا۔
اور اب سندھ حکومت نے اس پر عمل درآمد کے لیے پی پی ایچ آئی اور محکمہ صحت کو ذمہ داریاں سونپ دی ہیں، منصوبے کے تحت ہر حاملہ خاتون کو نقد 30 ہزار روپے دیے جائیں گے اور تمام خواتین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت پیسے دیے جائیں گے۔
اس حوالے سے نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کیر صدارت سوشل پروٹیکشن کا اجلاس ہوا، جس میں بتایا گیا کہ سندھ سوشل پروٹیکشن اسٹریٹجی کے تحت سوشل رجسٹری کیلئے ایک موثر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم(ایم آئی ایس ) تیار کیا گیا ہے۔ پروگرام کے تحت دو فزیبلٹی اسٹڈیز – فوڈ سیکیورٹی – بھوک مٹاؤ پروگرام اور بینظیر ویمن ایگریکلچر ورکرز پروگرام کا انعقاد کیا گیا ہے۔ ماں اور بچے کا تحفظ، مدر اینڈ چائلڈ سپورٹ پروگرام(ایم سی ایس پی)اور نیوٹریشن مشروط کیش ٹرانسفر شروع کیا گیا ہے۔
کمزور دیہی خواتین کو زچہ و بچہ کی صحت کی خدمات حاصل کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔ پائلٹ پروگرام مئی 2021 میں چار یو سیز میں شروع کیا گیا اور اسے مئی 2022 میں پورے تھرپارکر اور عمرکوٹ اضلاع تک بڑھادیا گیا۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ ایم آئ ایس قائم کیا گیا ہے جہاں 62 ہزار حاملہ خواتین کا اندراج کیا گیا ہے اور 165 ملین روپے تقسیم کیے گئے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے سوشل پروٹیکشن ڈیلیوری سسٹم کیلئے 48ہزار تین سو ملین روپے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔
پی پی ایچ آئی اور محکمہ صحت سمیت ہیلتھ پارٹنرز نے خدمات شروع کر دی ہیں۔ سماجی تحفظ کی فراہمی کے نظام کو مضبوط بنانے کے دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے حصےکے تحت کام ایک مناسب ادارہ جاتی فریم ورک قائم کرنا ہے تاکہ انتظامی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ سماجی تحفظ پروگرام کی تشکیل، فنکشنل کنسولیڈیشن اور کوآرڈینیشن، پالیسی پلاننگ، ڈیلیوری اور نگرانی کو بہتر بنایا جا سکے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ دوسرے حصے میں ‘مدر اینڈ چائلڈ سپورٹ پروگرام’ ہے جس میں حاملہ خواتین اور 2 سال سے کم عمر کے بچوں کی ماؤں کو مشروط نقد رقم کی منتقلی کے ذریعے مدر اینڈ چائلڈ سپورٹ پروگرام کو مضبوط کرنا اور اضافہ شامل ہے جس میں انہیں زچگی کے استعمال کی ترغیب دی جاتی ہے اور حاملہ ہونے سے ایک ہزار دنوں تک نگہداشت کے تسلسل کے دوران،
نوزائیدہ اور بچوں کی صحت کی دیکھ بھال( ایم این س ایچ) کی خدمات شامل ہیں۔وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ یہ 60 ماہ (جنوری 2023 سے دسمبر 2027) کا پروگرام ہے خاص طور پر صوبے کے دیہی اضلاع جو سب سے زیادہ ایم پی آئی اسکور والے (غریب ترین) کو ترجیح دیتے ہیں۔