اقلیتی برادری کی سانگھڑ کی 11 بچوں کی ماں نے 9 بچوں کے باپ سے شادی کرلی

سندھ کے ضلع سانگھڑ میں 9 بچوں کے باپ نے 11 بچوں کی ماں سے پسند کی شادی کرلی، جس کے بعد دونوں کو برادری کی جانب سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

بھیل برادری سے تعلق رکھنے والے جوڑے کا کہنا ہے کہ وہ ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اور شادی کے بعد بچوں کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہ رہے ہیں۔

انہوں نے اپنی حفاظت کے لیے حکومت سے مدد مانگ لی۔

ضلع نواب شاہ کے قصبے جھول کی رہائشی رانی بھیل اور چیتن نامی شخص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں دونوں شادی کے بعد جام صاحب پریس کلب پہنچے، جہاں انہوں نے اعلیٰ حکام سے تحفظ کا مطالبہ بھی کیا۔

سندھی میڈیا رپورٹس کے مطابق 47 سالہ رانی بھیل کو 11 بچوں کے ہمراہ ان کے سابقہ شوہر نے گھر سے نکال دیا تھا جس کے بعد 45 سالہ چیتن نے انہیں اور ان کے بچوں کو آگے بڑھ کر سہارا دیا اور اپنے گھر میں پناہ دی، یہ سہارا جلد ہی محبت میں بدل گیا جس کے بعد رانی بھیل اور چیتن نے عدالت پہنچ کر شادی کرلی۔

عمر رسیدہ پریمی جوڑا جو اب مجموعی طور پر 20 بچوں کا سائبان ہے، حکومتی اداروں سے تحفظ کے ساتھ ساتھ مدد کا بھی منتظر ہے۔

جوڑے نے پریس کلب جام صاحب میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے ہوش و حواس اور رضا مندی سے شادی کی ہے اب انہیں رانی کا سابقہ شوہر راموں بھیل اور ان کے رشتے دار جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔

دوسری جانب رانی نے دہائی دیتے ہوئے کہا کہ اس کا سابقہ شوہر راموں اسے تشدد کا نشانہ بناتا تھا اور اس نے گھر سے بھی نکال دیا تھا اب انہوں نے شادی کی ہے تو وہ ان کی جان کا دشمن بنا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ راموں اور اس کے رشتے داروں کے خوف سے وہ دربدر کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں