سندھ کی آرٹسٹ کا فن پاروں کی صورت میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی

سندھ سے تعلق رکھنے والی آرٹسٹ نے فلسطینیوں پر قابض اسرائیل کے حملوں اور ان میں معصوم شہریوں کی ہلاکت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے فن پارے بنا ڈالے، جنہیں سوشل میڈیا پر سراہا جا رہا ہے۔

دارالحکومت کراچی میں مقیم آرٹسٹ سحر شاہ رضوی نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے فن پارے بنائے جن کی تصاویر انہوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کیں، جنہیں لوگوں نے کافی سراہا۔

سندھ کی آرٹسٹ نے فن پاروں میں نہ صرف فلسطین کا جھنڈا شامل کیا بلکہ حملوں سے متاثر افراد کی تصاویر بھی بنائیں۔

فن پارے بنانے والی آرٹسٹ کی پیدائش ضلع ٹھٹہ کے شہر جھڈو میں ہوئی، تاہم اب وہ دارالحکومت کراچی میں مقیم ہیں۔

سحر شاہ رضوی نے فائن آرٹس میں سینٹر آف ایکسیلنس، آرٹس اینڈ ڈیزائن مہران یونیویرسٹی جامشورو سے امتیازی پوزیشن کے ساتھ گریجوئیشن مکمل کی اور بعد میں وہ وہیں پڑھانے کے شعبے سے وابستہ ہو گئیں۔

انہیں منئیچر میں مہارتحاصل ہے اس لیے انہوں نے آرٹ میں اپنا کام منئیچر سے شروع کیا اور کافی وقت تک منئیچر (مغل پینٹنگ) پہ ہی طبع آزمائی کرتی رہیں بعد میں انہوں نے آئل پینٹنگ پر بھی طبع آزمائی کی۔

سحر شاہ نے آج تک 80 سے زائد، قومی اور عالمی مصوری کی نمائشوں میں اپنے کام کو پیش کیا ہے اس کے علاوہ وہ میڈی کی فیلڈ سے بھی وابستہ رہی ہیں انہوں نے سندھی زبان کے مختلف ٹی وی چینلز پر مارننگ شوز بھی کیے ہیں۔

انہوں نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے فن پارے ایسے وقت میں تیار کیے ہیں جب کہ ایک ہفتے سے غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری ہے۔

حماس کی اسرائیل میں کارروائی اور اسرائیل کی غزہ پر بمباری 6 اکتوبر کو شروع ہوئی تھی، طوفان الاقصیٰ آپریشن’ کے نتیجے میں اسرائیل اور فلسطین میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1600 تک جا پہنچی ہے۔

اسرائیل پر حماس کے حملے کے نتیجے میں اب تک 900 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر بمباری کے نتیجے میں اب تک 690 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 704 ہو گئی ہے جبکہ 3800 زخمی ہیں اور اس دوران ایمبولینسز اور طبی عملہ بھی اسرائیل کے نشانے پر ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی غزہ کے گنجان آباد علاقوں میں اندھا دھند بمباری سے 2 صحافی بھی جاں بحق ہو گئے ہیں۔علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہےکہ 1 لاکھ 87 ہزار سے زائد فلسطینی گھر چھوڑنے پر مجبور ہو کر اسکولوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب 10 اکتوبر کو اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اسرائیل اور غزہ کی پٹی کے اطراف سے حماس کے 1500 جنگجوؤں کی لاشیں ملی ہیں۔