سندھ میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دوبارہ ہوگا

نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) 2023 کے انٹری ٹیسٹ کے نتائج منسوخ کرنے اور ٹیسٹ کے دوبارہ انعقاد کی ہدایت کردی۔

سندھ حکومت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کا نوٹس لیتے ہوئے نتائج کو منسوخ کرکے دوبارہ ٹیسٹ لینے کا حکم دیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی آف سائنسز کو دوبارہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ لینے کی ہدایات کردیں۔

اس سے قبل سندھ بھر میں 10 ستمبر کو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی (جے ایس ایم یو) کے تحت دارالحکومت کراچی، حیدرآباد، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ میں ٹیسٹ ہوئے تھے، جن میں بے ضابطگیوں کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

صوبے بھر کےمیڈیکل کالجز کی 1700اوپن میرٹ کی نشستوں کے لیے 40ہزار سے زائد امیدواروں نے ٹیسٹ دیا تھا، تاہم ایک روز قبل پرچہ لیک ہونے کے الزامات سامنے آئے تھے جس جے ایس ایم ی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں ٹیسٹ کے دوران بے ضابطگیوں اور کاپی کی تصدیق کی تھی، جس کے بعد اب نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ دوبارہ لینے کا حکم دے دیا۔

ایم ڈی کیٹ کیا ہے؟

پاکستان میں میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے ملکی اور بیرون ملک قائم متعدد یونیورسٹیوں کے زیر انتظام میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) دینا ہوتا ہے۔

یہ متعدد انتخابی سوالات (MCQs) پر مشتمل ٹیسٹ ہوتا ہے، جو مختلف یونیورسٹیز کے زری اہتمام لیا جاتا ہے۔
ایم ڈی کیٹ کا انعقاد نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز (NUMS) بھی کرواتی ہے اور یہ صرفNUMS (نمز) اور اس سے ملحقہ میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے کے خواہشمند طلباء کے لیے ہوتا ہے۔

ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا دوسرا ورژن پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے تحت منعقد کیا جاتا ہے، جو پاکستان میڈیکل کمیشن کے ماتحت ہے۔

یہ ٹیسٹ زیادہ وسیع پیمانے پر منعقد کیا جاتا ہے، ڈاکٹر بننے کے خواہش مند افراد کو یہ ٹیسٹ پاس کرنا ضروری ہے۔