کھیرتھر پارک سمیت سندھ کے جنگلات کی 41 ہزار ایکڑ زمین پر قبضہ

نیشنل کھیرتھر پارک سمیت سندھ بھر کے جنگلات کی 41 ہزار ایکڑ سے زائد زمین پر قبضہ ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے جب کہ نگران وزیر اعلی نے محکمہ جنگلات کی 13 ہزار ایکڑ زمین کی لیز بھی منسوخ کردی۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد کئے گئے اجلاس میں سیکرٹری جنگلات و جنگلی حیات نجم شاہ نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 232205.7 ایکڑ تجاوزات میں سے 191175.2 ایکڑ زمین واگزار کرا لی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ اب بھی 41030.5 ایکڑ تجاوزات کی زد میں ہے۔

نگراں وزیراعلیٰ (ر) مقبول باقر نے محکمہ جنگلات کو 13438.49 ایکڑ غیر قانونی الاٹمنٹ کو منسوخ کرکے رپورٹ کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کو کھیرتھر نیشنل پارک کی اراضی کی جی آئی ایس میپنگ شروع کرنے اور غیر قانونی طور پر قبضہ کی گئی جنگلات کی زمین واپس لینے کی بھی ہدایت کردی۔

وزیراعلیٰ نے محکمہ کو ضلعی پولیس اور رینجرز کی مدد سے زیر قبضہ اراضی واگزار کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ میں جنگل کی ایک انچ زمین بھی قبضے میں نہیں رہنے دوں گا۔

وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ جنگلات کی 34713.05 ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر الاٹ کی گئی جس میں سے 21274.56 ایکڑ کو منسوخ کر دیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ کھیرتھر نیشنل پارک سمیت باقی صوبے کے تمام جنگلات اور جنگلی حیات کی زمین کی جی آئی ایس میپنگ حاصل کریں۔

انہوں نے حکم دیا کہ محکمہ وائلڈ لائف اینڈ فاریسٹ کراچی سے دادو تک نیشنل کھیرتھر پارک کی باؤنڈری کو خاردار تاریں لگاکر اسکی جی آئی ایس میپنگ کرے۔