لاڑکانہ ڈویژن میں مختلف واقعات کے دوران ہفتے کے اندر 30 افراد قتل، 30 زخمی
شمالی سندھ کی لاڑکانہ ڈویژن میں بدامنی عروج پر پہنچ گئی، پولیس مقابلوں، ڈاکوؤں کی فائرنگ، ڈکیتی کے دوران مزاحمت، قبائلی تصادم اور کاروکاری کے واقعات میں ایک ہفتے کے اندر 30 افراد ہلاک جب کہ 30 زخمی ہوگئے۔
لاڑکانہ ڈویژن ضلع شکارپور، جیکب آباد، کندھ کوٹ ایٹ کشمور، لاڑکانہ اور قمبر ایٹ شہدادکوٹ اضلاع پر مشتمل ہے اور تمام اضلاع کو بدامنی کے حوالے سے خطرناک ترین اضلاع میں شمار کیا جاتا ہے۔
ڈویژن کے تمام اضلاع میں 7 اکتوبر سے 15 اکتوبر تک ہونے والے مختلف واقعات میں خواتین سمیت 30 افراد ہلاک جب کہ 30 زخمی ہوگئے۔
سندھی ٹی وی چینل ’ٹائم نیوز‘ کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ضلع شکارپور میں سب سے زیادہ 9 افراد ہلاک ہوئے جب کہ لاڑکانہ ضلع میں 8 افراد کی ہلاکت کے کیسز رپورٹ ہوئے۔
جیکب آباد ضلع میں بھی 8 جب کہ کندھ کوٹ ایٹ کشمور اور قمبر ایٹ شہداد کوٹ میں ترتیب وار دو دو افراد کی ہلاکت رپورٹ ہوئی۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران شکارپور اور لاڑکانہ اضلاع میں غیرت کے نام پر دو سے زائد خواتین کو بھی قتل کیا گیا جب کہ شکارپور کی تحصیل خانپور میں قبائلی تصادم کے دوران بھی دو خواتین ہلاک ہوئیں۔
مجموعی طور پر لاڑکانہ ڈویژن میں ایک ہفتے کے دوران پانچ خواتین سمیت 30 افراد قتل ہوئے جس میں سے کم از کم 4 افراد کی تشدد زدہ لاشیں بھی ملیں جب کہ کچھ واقعات میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مبینہ مقابلوں میں ملزمان کی ہلاکت کا دعویٰ کیا۔