سندھ کے نجی تعلیمی اداروں میں سندھی اور اردو لازمی پڑھانے کا حکم
وزارت تعلیم سندھ کے محکمہ پرائیویٹ اسکولز کی جانب سے حکم نامہ جاری کیا گیا ہے کہ صوبے بھر کے تمام نجی تعلیمی اداروں میں اردو سمیت سندھی زبان کے مضامین لازمی پڑھائے جائیں۔
صوبہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں پہلے ہی لازمی سندھی پڑھانے کے احکامات جاری کیے جا چکےہیں، تاہم اس باوجود صوبے بھر کے زیادہ تر نجی ادارے سندھی مضمون نہیں پڑھاتے۔
علاوہ ازیں حیدرآباد، میرپورخاص اور کراچی ڈویژن کے بہت سارے سرکاری اسکولوں میں بھی سندھی لازمی نہیں پڑھائی جاتی اور اب ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پرائیویٹ اسکولز نے حکم دیا ہے کہ تمام تعلیمی ادارے سندھی کے ساتھ ساتھ اردو کا مضمون بھی لازمی پڑھائیں۔
ڈی جی اسکولز نے اپنے بیان میں کہا کہ آئین پاکستان 1972 اور 1990 کے ترمیمی ایکٹ کے مطابق صوبہ سندھ کے تمام نجی تعلیمی ادارے قومی زبان اردو اور صوبائی زبان سندھی کا مضمون پڑھانے کے پابند ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ فروری 2017 میں سندھ اسمبلی سے پاس کیے گئے ایکٹ کے مطابق سندھ بھر کے نجی تعلیمی ادارے تیسری سے آٹھویں جماعت تک سندھی لازمی پڑھانے کے پابند ہیں، اسی طرح تمام ادارے اردو کو لازمی پڑھانے پابند بھی ہیں۔
ڈی جی کے مطابق بہت سارے نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے سندھی مضمون نہ پڑھائے جانے کی شکایات موصول ہو رہی ہیں جب کہ اردو کے ساتھ بھی یہی رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ اسکولز نے حکم دیا کہ تمام ادارے آئین و قانون کی پاسداری کریں، دوسری صورت میں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اس ضمن میں متعلقہ حکام کو بھی تحریری طور پر آگاہ کردیا گیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔