کراچی کے بنگلے میں مبینہ ریپ کی شکار اوباوڑو کی لڑکی انتقال کر گئیں

صوبائی دارالحکومت کراچی کے پوش علاقے گلشن اقبال کے بنگلے میں ملازمت کرنے والی لڑکی مبینہ طور پر ریپ کا شکار بننے کے بعد جناح اسپتال میں دوران علاج چل بسیں۔

جناح اسپتال میں پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید کے مطابق جناح اسپتال میں 17 اکتوبر کو دوران علاج انتقال کر جانے والی لڑکی کی عمر 16 یا 17 برس تھی، جسے اتوار کی شب انتہائی تشویش ناک حالت میں اسپتال لایا گیا تھا۔

پولیس سرجن کے مطابق لڑکی کے گلے اور ہونٹوں پر تشدد کے نشانات تھے جب کہ ان کی زبان سوجی ہوئی تھی، جس وجہ سے وہ بات نہیں کر پا رہی تھیں اور ان کے ڈی این اے نمونے لے کر دیگر اجزا بھی لے لیے گئے تھے۔

جناح اسپتال کے ڈاکٹرز کے مطابق دوران علاج لڑکی بات نہیں کر پا رہی تھیں لیکن وہ اپنے ہاتھوں کے اشارے بار بار گلے کی طرف اشارہ کرتی رہیں، جہاں ان پر تشدد کے نشانات موجود تھے۔

ڈاکٹرز کے مطابق لڑکی کی جانب سے بار بار گلے کی جانب سے اشارہ کیے جانے سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی نے ان کا گلہ دبا کر انہیں قتل کرنے کی کوشش کی اور ان پر تشدد کیا۔

پولیس سرجن کے مطابق مقتول لڑکی کی والدہ نے بچی کو اسپتال لاتے وقت بتایا تھا کہ ان کی مالکن نے انہیں فون کرکے بتایا کہ ان کی بیٹی بیمار ہیں، اسے لے جائیں اور جب وہ وہاں پہنچیں تو بیٹی کی حالت انتہائی خراب تھی اور مالکن نے انہیں علاج کے لیے دو ہزار روپے بھی دیے۔

لڑکی کی والدہ کے مطابق وہ بچی کو علاج کے لیے گلشن اقبال کے قریبی اسپتال لے گئیں، جہاں ڈاکٹرز نے انہیں جناح اسپتال جانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ بچی کا کیس بڑا ہے۔

بعد ازاں مقتول لڑکی کی والدہ نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی بیٹی گلشن اقبال بلاک 13 سی میں الطاف حسین نامی شخص کے بنگلے میں کام کرتی تھی۔

سونیا کی والدہ نے الزام لگایا کہ مالک گھر میں نہیں تھے، ان کے چار بیٹے گھر میں موجود تھے، جنہوں نے موقع دیکھ کر زیادتی کی اور پھر زہر دے دیا۔

لیڈی پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد رپورٹ محفوظ کرلی ہے ایگزامن کی رپورٹ آنے کےبعد صحیح صورت حال سامنے آئے گئی عزیز بھٹی پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد مقدمہ درج کیا جائیگا۔

مقتول لڑکی کا اصل تعلق ضلع گھوٹکی کے شہر اوباوڑو کے گوٹھ صابو خان سے تھا اور وہ کافی عرصے سے مذکورہ گھر میں ملازم تھیں۔