سندھ اسمبلی کا ریکارڈ بنانے کی مد میں کرپشن، کئی سال کا ریکارڈ بھی نہ بن سکا
سندھ اسمبلی کے ریکارڈ کو مینٹین کرنے اور ریکارڈ کی چھپائی کرنے کے نام پر پرنٹنگ اینڈ پبلی کیشن بجٹ میں 50 کروڑ روپے کی کرپشن کا انکشاف سامنے آیا ہے جب کہ اسمبلی کا کئی سال کا ریکارڈ بھی نہیں بنایا جا سکا۔
کرپشن کا معاملہ سامنے آنے کے بعد اسمبلی کے سینئر اسپیشل سیکرٹری نے اسپیکر سندھ اسمبلی کو خط لکھ کر معاملے کو اینٹی کرپشن بھیجنے کی سفارش بھی کردی۔
خط کے متن کے مطابق گزشتہ 38 سال سے اب تک صرف 1785 دن سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں سے صرف 400 دن کے اجلاس میں تقاریر اور بحث مباحثوں کا پرنٹ میں ریکارڈ موجود ہے۔ 1384 دن کا ریکارڈ تاحال پینڈنگ ہے جب کہ کافی ریکارڈ گم بھی ہو چکا ہے۔
سندھ اسمبلی کے ملازمین کو تنخواہوں کے علاوہ دی گئی کروڑوں روپے کی رقم میں کرپشن کا انکشاف
اردو اخبار ایکسپریس کے مطابق خط میں مزید کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق سیکرٹری سندھ اسمبلی کی ذمے داری ہے کہ وہ ہر اجلاس کی کارروائی کی رپورٹ تیار کروائیں گے۔
خط میں اسپیکر کو کہا گیا ہے کہ ملوث افسران کو شوکاز نوٹس دے کر معاملہ اینٹی کرپشن کو بھیجا جائے اور پینڈنگ میں پڑے ریکارڈ کو مکمل کرنے کے لیے ٹیم تشکیل دی جائے۔