چارجنگ اسٹیشن غیر فعال، کراچی کی الیکٹرک بس سروس متاثر، مکمل بند ہونے کا امکان

1282172_033731_updates

سندھ حکومت کی جانب سے دارالحکومت کراچی کین گزشتہ برس شروع کی گئی الیکٹرک بس سروس چارجنگ اسٹیشنز فعال نہ ہونے کی وجہ سے متاثر ہوگئی جس کے بعد اس سروس کے بند ہونے کے امکانات بڑھ چکے ہیں۔

بسوں کو بجلی کی فراہمی کے لیے چارجنگ ڈاک کی ضرورت ہوتی ہے۔

بحریہ ٹاؤن اور ملیر کینٹ میں کل 40 بسوں کے لیے دو پاور اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں لیکن چارج اسٹیشن فعال نہ ہونے کی وجہ سے دو روٹس پر بسوں کی آمدورفت معطل ہوچکی ہے۔

الیکٹرک بس سروس کے تین میں سے دو روٹس پر چلنے والی بسیں اچانک معطل کردی گئیں ، جس کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

کلاک ٹاور تک پہنچنے کے لیے جناح ایونیو کے قریب ٹینک چوک سے اس کا ایک روٹ شروع ہوتا ہے، جو ائرپورٹ، شارع فیصل، ایف ٹی سی بلڈنگ، کورنگی اور خیابان اتحاد کے راستے سے ہوتا ہوا گزرتا ہے۔

دوسرا روٹ ملیر کینٹ چیک پوسٹ سے شروع ہوتا ہے، جو صفورا چوک، موسمیات، کامران چورنگی، پرفیوم چوک، ملینیم، ڈالمیا اور آغا خان اسپتال سے گزرتے ہوئے ایم اے جناح روڈ پر جاتا ہے۔

الیکٹرک بسوں کا آغاز جون 2023 میں سندھ حکومت کی جانب سے پیپلز بس سروسز کے منصوبے کے تحت کیا گیا تھا۔

صرف ایک روٹ ہے جس پراب بھی بس چل رہی ہے، تاہم اس پر بھی بسوں کی تعداد کم نظر آتی ہے۔