سندھ حکومت غیر ملکیوں کو اپنے ملک بھجوانے پر بھی 5 ارب خرچ کرے گی
سندھ کابینا نے صوبے سے غیر قانونی غیر ملکی افراد کی وطن واپسی کے لیے ساڑھے 4 ارب روپے کی خطیر رقم جاری کرنے کی منظوری دیدی، مذکورہ بجٹ پولیس اور انتظامیہ غیر ملکیوں کو صوبہ بدر کرنے پر خرچ کرے گی۔
سندھ کابینا کا اجلاس نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس مقبول باقر کی زیر صدارت ہوا، جس میں نگران صوبائی وزرا، چیف سیکریٹری اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
ڈیڈ لائن ختم: سندھ سمیت پاکستان بھرسے افغانیوں کے انخلا میں تیزی
سندھ سے افغانیوں کی واپسی کےعمل میں تیزی دیکھی جا رہی ہے،دارالحکومت کراچی کے بس سروس آپریٹرزکےمطابق پناہ گزینوں کی واپسی کےلیےانہیں اضافی کوششیں کرنی پڑرہی ہیں#AfghanRefugees #SinfhMatters https://t.co/VGJJ2B9WDo— Sindh Matters – سندھ میٹرز (@SindhMatters) November 1, 2023
کابینہ کو بتایا گیا کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، شہید بینظیر آباد، میرپورخاص اور لاڑکانہ ڈویژن سے وطن واپسی کیلئے ساڑھے چار ارب روپے درکار ہیں۔
کابینہ نے غور و خوض کے بعد بجٹ میں مختص رقم کے علاوہ فنڈز کی منظوری دی۔
دوسری جانب غیر قانونی غیر ملکیوں کو سندھ سے نکل جانے کی مہلت ختم ہونے کے بعد انتظامیہ اور پولیس حرکت میں آگئی، علاوہ ازیں غیر قانونی تارکین وطن، خصوصی طور پر افغانیوں کے انخلا میں بھی تیزی دیکھی گئی۔
سندھ سے غیر قانونی غیر ملکیوں کو نکالنے کے انتظامات مکمل، ہولڈنگ و مانیٹرنگ سینٹرز قائم
غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے سندھ میں 5 ہولڈنگ سینٹرز قائم کرلیے گئے#AfghanRefugees #SindhGovt #SindhMatters #Afghani https://t.co/hEKtxnvbZH— Sindh Matters – سندھ میٹرز (@SindhMatters) October 31, 2023
حکومت پاکستان کے مطابق 31 اکتوبر تک سندھ سمیت ملک بھر سے محض سوا لاکھ غیر قانونی افغانی وطن واپس چلے گئے تھے۔
حکومت پاکستان نے تمام غیر ملکیوں کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا، دوسری صورت میں ان کےخلاف قانونی کارروائی کرکے انہیں ملک بدر کیے جانے کا انتباہ جاری کیا گیا تھا۔
سندھ سمیت پاکستان بھر میں اس وقت صرف 18 لاکھ غیر قانونی افغان موجود ہیں جب کہ دیگر ممالک کے غیر قانونی افراد کی تعداد بھی 5 لاکھ تک بتائی جاتی ہے۔
سندھ پولیس کا ایکشن: مساجد سے اعلانات کی صورت میں غیر ملکیوں کو سندھ چھوڑنے کی ہدایات، پوسٹرز بھی آویزاں کردیے
تفصیلات کے لیے لنک پر کلک کریںhttps://t.co/WyFF79i87o#AfghanRefugees #Afghans #SindhGovt #SindhPolice #SindhMatters pic.twitter.com/SqV1BEupKB— Sindh Matters – سندھ میٹرز (@SindhMatters) November 1, 2023