اب تک سندھ سمیت پاکستان بھرسے صرف ڈیڑھ لاکھ افغانی واپس ہوچکے

حکومت پاکستان اور سندھ حکومت کی جانب سے غیر قانونی غیر ملکیوں کو وطن چھوڑنے کا حکم دینے کے ایک ماہ بعد اب تک ملک بھر سے صرف ایک لاکھ 40 ہزار افغان مہاجرین واپس ملک چلے گئے جب کہ حکومتی اندازوں کے مطابق پاکستان بھر میں 17 لاکھ غیر قانونی افغانی موجود ہیں۔
حکومت پاکستان نے تین اکتوبر کو تمام غیر ملکیوں کو وطن واپس جانے کا حکم دیتے ہوئے واپس نہ جانے والوں کے خلاف یکم نومبر سے کارروائی کا اعلان کیا تھا اور گزشتہ روز سے سندھ سمیت پاکستان بھر میں غیر قانونی غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کردیا گیا۔
یکم نومبر کو سندھ سمیت ملک بھر میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائیاں کرتے ہوئے 7 ہزار افغانیوں کو ملک بدر کیا، یوں مجموعی طور پر یکم نومبر تک پاکستان سے ڈیڑھ لاکھ افغانی ہی وطن واپس جا چکے تھے۔
یکم نومبر کو طورخم بارڈر کراسنگ کے ذریعے 100 قیدیوں سمیت 7 ہزار 300 سے زائد تارکین وطن کو ملک بدر کر دیا گیا۔
سندھ پولیس نے یکم نومبر کو غیر قانونی غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن کو تیز کرتے ہوئے درجنوں افراد کو ہراست میں لیا اور پولیس نے سب سے زیادہ متحرک کریک ڈائون دارالحکومت کراچی میں کیا۔
دوسری جانب وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہاگیا ہےکہ پاکستان سے غیرقانونی مقیم ایک لاکھ40 ہزار 322 افراد اپنے ممالک واپس جاچکے ہیں اور یہ تمام افراد رضا کارانہ طور پر اپنے ملک واپس گئے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ یکم نومبر سے غیرقانونی مقیم غیر ملکیوں کی گرفتاری اور ملک بدری کاعمل شروع ہوچکا، غیر قانونی مقیم غیرملکیوں کی رضاکارانہ واپسی بھی جاری رہےگی۔