سہولیات کی کمی و ناقص علاج: میرپورخاص اسپتال میں 3 ماہ کے اندر 226 مریض جاں بحق

میرپورخاص سول اسپتال میں سہولیات کی کمی، ماہر ڈاکٹرز کی قلت، اسٹاف نہ ہونے، آلات کے غیر فعال سمیت متعدد وجوہات کی بنا پر گزشتہ تین ماہ کے دوران 226 مریض دوران علاج جاں بحق ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے یعنی اسپتال میں یومیہ دو مریض جان کی بازی ہارتے رہے۔

میرپور خاص نہ صرف ضلعی بلکہ ڈویژنل ہیڈکوارٹر بھی ہے اور وہاں کے سب سے بڑے سول اسپتال کا سالانہ بجٹ 80 کروڑ روپے ہے لیکن اس باوجود اسپتال میں علاج کی سہولیات کا فقدان پایا جاتا ہے۔

سندھی ٹی وی چینل ٹائم نیوز کے مطابق اسپتال میں جولائی، اگست اور ستمبر 2023 کے دوران زیر علاج 226 مریض جاں بحق ہوئے، جس میں 72 کم سن بچے جب کہ 152 بالغ مرد اور خواتین شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کروڑوں روپے بجٹ ہونے کے باوجود اسپتال کے زیادہ تر طبی آلات خراب اور غیر فعال ہیں، یہاں تک اسپتال کے وینٹی لیٹرز بھی خراب پڑے ہوئے ہیں۔

اسپتال میں ٹراما سینٹر ہونے کے باوجود وہاں نہ صرف عملے کی قلت پائی جاتی ہے بلکہ مختلف بیماریوں کے ماہر ڈاکٹرز کی بھی قلت ہے۔

اسپتال میں بچوں کے بستر کم ہونے کی وجہ سے ایک ہی انکیوبیٹر میں تین سے چار بچوں کو رکھے جانے کی وجہ سے بھی وہاں بچوں کی اموات شرح بڑھنے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

رپورٹ میں محکمہ صحت میرپورخاص کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ سول اسپتال میں جولائی سے ستمبر 2023 تک مجموعی طور پر 226 مریض جاں بحق ہوئے جب کہ اس وقت بھی اسپتال میں ایک درجن سے زائد بچے انتہائی تشویش ناک حالت میں موجود ہیں۔

سول اسپتال میں یومیہ تین ہزار سے زائد مریض او پی ڈی میں آتے ہیں جب کہ اسپتال 120 بستروں پر مشتمل ہے۔

اسپتال میں 120 سے زائد ڈاکٹرز کی آسامیاں خالی ہونے کا انکشاف بھی ہوا ہے جب کہ وہاں تعینات 67 ڈاکٹرز میں سے بھی 15 فیصد ڈاکٹرز غیر موجود رہتے ہیں۔