سندھ سمیت ملک بھر سے افغان مہاجرین کی واپسی پر شرپسند عناصر متحرک

سندھ سمیت پاکستان بھر سے غیر قانونی افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل کو ناکام بنانے کے لیے شرپسند عناصر کے متحرک ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے، جس کے تحت بعض عناصر افغان خواتین اور بچوں کی جھوٹی اذیت ناک تصاویر اور ویڈیوز بناکر انہیں پروپیگنڈے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور ایسی سازشیں کرنے والے عناصر بے نقاب ہوگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ سمیت پاکستان بھر میں مقیم افغان باشندوں کی واپسی کے عمل کو سبوتاژ کرنے کا گھناؤنا منصوبہ بے نقاب ہوگیا۔

رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہےکہ افغان باشندوں کےکیمپوں یا ان کی نقل و حرکت کے دوران شرانگیزی کا منصوبہ بنایا گیا ہے، مذموم عناصر کو سکیورٹی اہلکاروں کی افغان باشندوں سے زور زبردستی کی تصاویر اور ویڈیوبنانےکا ٹاسک دیا گیا ہے۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ مذموم عناصرکو عورتوں اور بچوں کو بالخصوص اِن تصاویر اور ویڈیو میں شامل کرنےکی ہدایات دی گئی ہیں، تصاویر اور ویڈیو منصوبے کے تحت پاکستان کے خلاف بطور پروپیگنڈا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق چمن اور اسپن بولدک میں پرتشدد احتجاجی مظاہروں سے انتشار پھیلانےکا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے، منصوبے کے تحت پاکستانی سائیڈ پر کراسنگ پوائنٹ پر افغان باشندوں پر فائرنگ کا بھی منصوبہ ہے تاکہ فوری انتشار پھیلایا جاسکے۔

ذرائع نے بتایا ہےکہ گھناؤنے منصوبےکا مقصد انخلا کا عمل سبوتاژ کرکے پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی بڑھانا ہے۔

خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے تاریخ کے اعلان کے بعد سے اب تک ایک لاکھ 47 ہزار 949 افراد وطن واپس جا چکے ہیں