محکمہ بلدیات سندھ میں جعلی ملازمین کا انکشاف، اعلیٰ افسر جعلی نکلے

محکمہ بلدیات سندھ میں جعلی نوٹی فکیشن کے ذریعے ملازمتیں حاصل کرکے اعلیٰ عہدوں پر پہنچنے اور پھر سرکاری فںڈز نکلوا کر انہیں استعمال کرنے کے جعلی ملازمین کا انکشاف سامنے آنے کے بعد تفتیش شروع کردی گئی جب کہ منظم تفتیش کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن کو درخواست ارسال کردی گئی۔

روزنامہ کاوش کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری لوکل بورڈز نے جعلی ملازمین کے انکشاف کے بعد کارروائی کرتے ہوئے گریڈ 17 کے دو جعلی ملازمین کو معطل کرکے ان کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) دائر کرنے کا حکم بھی دے دیا، دوسری جانب معاملے کی تفتیش کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن کو ٹارگیٹ دے دیا گیا۔

سیکریٹری نے جن دو گریڈ 17 کے ملازمین کو جعلی ہونے پر معطل کیا، ان میں میونسپل کامیٹی میرپورساکرو کے الطاف بھٹی بھی شامل ہیں، جنہوں نے جعلی نوٹی فکیشن پر نہ صرف ملازمت حاصل کی بلکہ انہوں نے سرکاری فنڈز بھی خرچ کیے اور تنخواہیں و مراعات بھی لیتے رہے۔

اسی طرح میونسپل کامیٹی رتودیرو میں بھی 4 جعلی ملازمین ہونے کا انکشاف سامنے آیا اور سیکریٹری نے مذکورہ چاروں ملازمین کو معطل کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دے دیا۔

ذرائع کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ میں کافی عرصے سے جعلی نوٹی فکیشنز پر جعلی ملازمین بھرتی کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے، جس پر بڑے پیمانے پر تفتیش شروع کردی گئی۔