سندھ ٹیکسٹ بک کی پرنٹنگ مشیںوں کو 25 سال سے کھولا ہی نہ گیا، پڑے پڑے خراب ہوگئیں

سندھ ٹیکسٹ بک کی پرنٹنگ مشیںوں کو 25 سال سے کھولا ہی نہ گیا، پڑے پڑے خراب ہوگئیں

سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں جمع کرائی گئی ایک رپورٹ میں حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کو یورپی ملک جرمنی کی جانب سے مفت میں دی گئی 6 اعلیٰ پرنٹنگ مشینوں کو 1996 سے کھولا ہی نہیں گیا، جس میں سے 4 مشینیں پڑے پڑے خراب ہوگئیں۔

سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کو جرمنی نے نصابی کتابوں کی اشاعت کے لیے 6 جدید ترین پرنٹنگ مشینیں بطور تحفہ دی تھیں، جنہیں نااہل افسران اور ملازمین نے آج تک استعمال کرنے کا سوچا ہی نہیں۔

روزنامہ پنھنجی اخبار کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے ٹیکسٹ بک بورڈ میں نصابی کتابوں کی اشاعت میں تاخیر سے متعلق کیس کے دوران اگست 2023 میں ایک تفتیشی کمیٹی قائم کی تھی، جسے ٹیکسٹ بورڈ میں اشاعت کے معاملات کو تفتیش کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا۔

کمیٹی نے تین ماہ تک تفتیش کرنے کے بعد اب عدالت میں رپورٹ جمع کرادی، جس میں بتایا گیاکہ ٹیکسٹ بک بورڈ نے اربوں روپے مالیت کی مفت میں ملنے والی 6 جدید پرنٹنگ مشینوں کو کبھی استعمال ہی نہیں کیا، وہ پڑے پڑے خراب ہوگئیں، جب کہ دو مشینوں کو لاکھوں روپے کی مرمت کے بعد چلایا جا سکتا ہے۔