جیکب آباد کی عدالت میں 10 ماہ کے دوران خلع کی87 درخواستیں دائر

شمالی سندھ کے ضلع جیکب آباد کی فیملی کورٹ میں گزشتہ 10 ماہ کے دوران خواتین کی جانب سے خلع کی 87 درخواستیں دائر کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

جیکب آباد کا شمار صوبے کے ان اضلاع میں ہوتا ہے، جہاں خواتین کو غیرت کے نام سمیت دیگر معاملات پر تشدد کا نشانہ بنانا اور انہیں قتل کرنا عام بات ہے۔

تاہم اب وہاں کی خواتین میں بھی شعور آتا جا رہا ہے اور انہوں نے بھی خود کو محفوظ بنانے کے لیے قانونی راستے اختیار کرنا شروع کردیے اور گزشتہ 10 ماہ میں وہاں کی 87 خواتین عدالت جا پہنچیں، جس میں سے 77 خواتین نے خلع کی درخواستیں دائر کیں۔

پنھنجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جیکب آباد کی فیملی کورٹ میں شوہروں سے خلع کی درخواست دائر کرنے والی خواتین میں ایک ماہ قبل پسند کی شادیاں کرنے والی خواتین بھی شامل ہیں۔

خلع کے لیے عدالت سے رجوع کرنے والی خواتین میں سات بچوں کی مائیں بھی شامل ہیں، جنہوں نے شوہروں کے غلط رویوں اور تشدد کی شکایات کی وجہ سے خلع کا مطالبہ کیا۔

وکلا کے مطابق مرد حضرات کی جانب سے بڑھتے ہوئے تشدد، نشہ کرنے اور خواتین کی عزت نہ کرنے سمیت اسی طرح کے دیگر معاملات کی وجہ سے خلع لینے کے رجحان میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔