غیر قانونی افغانیوں کی واپسی سست روی کا شکار، سندھ سمیت ملک بھر سے ایک لاکھ 84 ہزار افغانی واپس ہوسکے

سندھ سمیت ملک بھر سے غیر قانونی افغانیوں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے، تاہم مجموعی طور پر سندھ بھر میں افغانیوں کی واپسی کا عمل سست روی کا شکار ہے جب کہ انتظامیہ کی کارروائیاں بھی ڈھیلی پڑ چکی ہیں۔

سندھ بھر کے چھوٹے شہروں میں پولیس کی کارروائیاں نہ ہونے کے برابر ہیں جب کہ افغانیوں کے گڑھ سمجھے جانے والے کراچی ڈویژن میں بھی کوئی خاطر خواہ نتائج نہیں نکلے۔

صوبائی دارالحکومت کراچی سے 6 نومبر کو پانچ بسوں پر مشتمل ایک سو بیالیس افراد کا قافلہ سخت سکیورٹی میں اولڈ حاجی کیمپ میں قائم ہولڈنگ کیمپ سے چمن روانہ کیا گیا۔

کراچی ٹرانزٹ پوائنٹس سے جیکب آباد منتقل کیے گئے غیر قانونی افغان شہریوں نے وطن واپسی پر اظہار تشکر کیا۔

غیرقانونی تارکین وطن کو دی گئی ڈیڈلائن کو 6 روز گزرنے کے بعد 6 نومبر کو 2 ہزار 883 مرد، 2 ہزار 325 خواتین اور 4 ہزار 89 بچوں سمیت 9 ہزار 297 افغان افراد نے طورخم بارڈر عبور کرکے اپنے ملک میں پاؤں رکھے۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے اضافے کے ساتھ 17 ستمبر 2023 سے 6 نومبر تک کُل ایک لاکھ 84 ہزار 174 غیر قانونی افغان تارکین وطن افغانستان واپس جا چکے، ان میں 51 ہزار 852 مرد، 39 ہزار 556 خواتین اور 92 ہزار 766 بچے شامل ہیں۔

دوسری جانب نادرا کی جانب سے ٹرانزٹ پوائنٹ پر موبائل وینز کی سہولت کے ساتھ 20 کاؤنٹر بھی تشکیل دیے گئے ہیں۔ جس میں نادرا کے 140 ملازمین دن رات 24 گھنٹے بلا تعطیل اپنی ذمہ داری سر انجام دے رہے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ یکم نومبر سے نادرا نے اپنی یومیہ رجسٹریشن کرنے کی صلاحیت کو بڑھا کر 15,000 کر دیا ہے، نادرا کے اعلیٰ افسران موقع پر موجود ہیں اور جانے والے غیر ملکیوں کی ہر ممکن مدد کی جا رہی ہے۔