سندھ میں گنے کی فی من قیمت 425 روپے مقرر، 38 میں سے صرف 12 شوگر ملز فعال
سندھ حکومت نے صوبے میں گنے کی قیمت فی من 425 روپے مقرر کردی جب کہ صوبے کی 38 شوگر ملز میں سے اس وقت تک صرف 12 ملز فعال ہیں، جنہوں نے کرشنگ شروع کردی جب کہ باقی ملز میں سے پانچ ملز کے بند رہنے کا امکان ہے۔
وزیراعلی ہائوس میں نگران وزیر اعلیٰ کی صدارت منعقدہ اجلاس میں چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم، ایڈووکیٹ جنرل سندھ حسن اکبر، سیکریٹری خزانہ کاظم جتوئی، سیکریٹری زراعت اعجاز شاہ، سیکریٹری خوراک ناصر عباس اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
سیکرٹری زراعت اعجاز شاہ نے وزیراعلی کو گنے کی کاشت کی لاگت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ فی ایکڑ لاگت 244984روپے مقرر کی گئی ہے اور ایک ایکڑ کی اوسط پیداوار 650من یعنی 377روپے فی 40کلو گرام ہے، اگر کل اخراجات پر 12.7فیصد منافع ملایا جائے تو قیمت 425روپے بن جاتی ہے۔
چیف سیکرٹری فخر عالم نے کہا کہ انہوں نے محکمہ زراعت کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے گنے کی کم از کم قیمت 425روپے فی من مقرر کی ہے اور اگر کسانوں کے مطالبے کے مطابق 15فیصد منافع ملایا جائے تو قیمت 434روپے فی من تک چل جائے گی۔ وزیراعلی نے گنے کی کم از کم اجرت 425روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دی اور چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ سرکولیشن کے ذریعے قیمت کی منظوری کابینہ سے کرائیں۔
دوسری جانب سندھ حکومت نے صوبے کی تمام شوگر ملز کو 15 نومبر سے کریشنگ شروع کرنے کی ہدایت کر رکھی تھی، تاہم تاحال 38 میں سے صرف 12 شوگز ملز نے کریشنگ شروع کی ہے۔
روزنامہ پنھنجی اخبار کے مطابق صوبے کی 38 میں سے 12 شوگز ملز نے کریشنگ کا آغاز کردیا جب کہ پانچ شوگر ملز اس سال بھی مکمل طور پر بند رہیں گی، مذکورہ پانچ ملز چند سال سے غیر فعال ہیں اور باقی 33 میں سے 12 شوگز ملز نے کریشنگ شروع کردی۔
حکومت کی جانب سے کریشنگ کی تاریخ 15 نومبر دیے جانے کے باوجود 21 شوگر ملز نے کریشنگ شروع نہیں کی، جس وجہ سے گنے کے کاشت کاروں کو مشکلات ہو سکتی ہیں، شوگز ملز مالکان کریشنگ شروع نہ کرنے کا بہانا بنا کر گنے کی خریداری روک دیں گے۔