خاتون قومپرست کارکن مرک جان پیرزادو کی گھر سے پھندہ لٹکی لاش برآمد

murk-jan-lash-hath-3333-1068x733

متحرک قومپرست سیاسی کارکن مرک جان پیرزادو کی حیدرآباد میں اپنی رہائش گاہ سے پھندے میں لٹکی لاش ملنے پر ان کی جانب سے خودکشی کیے جانے کی چہ مگوئیاں ہیں جب کہ مقتولہ کے اہل خانہ نے انہیں قتل کیے جانے کے خدشات کا اظہار کردیا۔

جان مرک قومپرست تنظیم جئے سندھ قومی محاز (جسقم) کی لیڈیز ونگ کی مرکزی رہنما تھیں۔

وہ حیدرآباد سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں سیاسی و سماجی دھرنوں اور مظاہروں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔

مرک جان کی مبینہ خودکشی کی خبر سوشل میڈیا پر آگ کی طرح پھیل گئی اور زیادہ تر افراد نے انہیں قتل کیے جانے کے خدشات کا اظہار کیا۔

ٹائم نیوز کے مطابق مرک جان کی پھندہ لاش ان کی فلیٹ سے 14 اور 15 نومبر کی دریانی شب برآمد ہوئی۔

پولیس نے مقتولہ کی لاش رات دیر گئے ہی پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال حیدرآباد منتقل کی۔

https://twitter.com/soomrofarhan33/status/1724624522127552548?t=8gu293yda-FcFyYgGvK48g&s=19

بیٹی کی پھندے سے لٹکی لاش ملنے پر والد جان محمد پیرزادو کا کہنا تھا کہ کوئی وجہ نہیں کہ بیٹی خودکشی کرے، انہیں قتل کیا ہوگا، معاملے کی اعلی سطح پر تفتیش کراکر انصاف فراہم کیا جائے۔

دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین نے مرک جان پیرزادو کی سیاسی و سماجی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین بھی پیش کیا۔