جیکب آباد انتظامیہ کا غیرملکیوں کی سندھ بدری کے نام پر یومیہ 10 لاکھ روپے خرچ کرنے کا انکشاف

سندھ اور بلوچستان کی سرحد پر واقع جیکب آباد کی ضلعی انتظامیہ نے غیر ملکیوں اور خصوصی طور پر افغانیوں کی سندھ بدری کے لیے قائم کی گئی ہولڈنگ کیمپ کے نام پر یومیہ 10 لاکھ روپے خرچ کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور سندھ حکومت اب تک ضلع جیکب آباد کو افغانیوں کی ملک بدری کے لیے 17 کروڑ روپے کے فنڈز دے چکی۔

روزنامہ پنھنجی اخبار کے مطابق ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) آفس کے عہدیدار نے تصدیق کی کہ سندھ حکومت کی جانب سے ضلعی حکومت کو افغانیوں کی ملک بدری کے لیے ہولڈنگ کیمپس کے انتظامات چلانے کے لیے 17 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے جا چکے ہیں جب کہ ہولڈنگ کیمپس میں یومیہ 10 لاکھ روپے کے اخراجات کیے جاتے ہیں۔

سندھ حکومت غیر ملکیوں کو اپنے ملک بھجوانے پر بھی 5 ارب خرچ کرے گی

جیکب آباد میں ایک ہی ہولڈنگ کیمپ قائم کیا گیا ہے، جہاں سے سندھ بھر سے غیر قانونی افغانی لائے جاتے ہیں اور انہیں مذکورہ ہولڈنگ کیمپ میں زیادہ سے زیادہ دو دن رکھنے کے بعد بلوچستان کے افغان سرحد کے قریب موجود شہر چمن بھیجا جاتا ہے، جہاں افغانی اپنے ملک داخل ہوتے ہیں۔

جیکب آباد کی ہولڈنگ کیمپ میں یومیہ زیادہ سے زیادہ 250 افغانی لائے جاتے ہیں، عام طور پر افغانیوں کو وہاں لانے کی یومیہ تعداد 150 بھی نہیں ہوتی اور ضلعی انتظامیہ مذکورہ کیمپ پر یومیہ 10 لاکھ روپے خرچ کر رہی ہے۔

سندھ حکومت نے غیر ملکیوں کو سندھ بدر کرنے کے لیے 4 ارب 50 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری دی تھی اور ایسے فنڈز فوری طور پر مختص کردیے گئے تھے لیکن تاحال صوبے بھر سے 15 دن کے اندر 5 ہزار افغانیوں کو واپس بھیجا جا چکا ہے۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کراچی کی مقامی حکومت یومیہ افغانیوں کو سندھ بدر کرنے کے آپریشنز پر کتنا خرچ کر رہی ہے، تاہم وہاں کے اخراجات جیکب آباد سے دگنے ہوسکتے ہیں۔