شکارپور میں ناجائز تعلقات کے شک پر قتل کی گئی خاتون اور ان کے بچوں کے قاتلوں کو عمر قید کی سزا
شمالی سندھ کے ضلع شکارپور میں 6 سال قبل غیر محرم مرد حضرات سے ناجائز تعلقات کے شک پر قتل کی گئی نوجوان خاتون، ان کے دو کم سن بچوں اور نانی کو قتل کرنے والے 14 ملزمان کو مقامی عدالت نے عمر قید اور جرمانے کی سزا سنادی۔
شادی شدہ خاتون فرزانا، ان کی عمر رسیدہ والدہ زلیخاں اور خاتون کے دو کم سن بچوں کاشف اور ساجد کو دیور نے دیگر 13 ملزمان کے ہمراہ مل کر قتل کرنے کے بعد ان کی لاشوں کے ٹکڑے کرکے انہیں بوری میں بند کرکے ندی کے کنارے پھینک دیا تھا۔
ہولناک واقعہ ہونے کے بعد مقتولہ خاتون اور بچوں کے والد پولیس اہلکار علی نواز کی فریاد پر ان کے بڑے بھائی پولیس اہلکار محمد نواز مگنہار اور ٰایک خاتون سمیت 14 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ دائر کرکے تفتیش شروع کردی گئی تھی اور بعد ازاں پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف چارج شیٹ پیش کرکے مقدمہ عدالت منتقل کردیا تھا۔
روزنامہ پنھنجی اخبار کے مطابق مذکورہ واقعے کا کیس تقریبا 6 سال تک زیر سماعت رہا، جس دوران متعدد سماعتیں ہوئیں اور عدالت نے 14 نومبر کو تمام ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر انہیں عمر قید کی سزا سمیت پانچ پانچ لاکھ روپے فی کس جرمانہ بھی سنایا۔
ماں، نانی اور کم سن بچوں کو قتل کرنے والے مرکزی ملزم محمد نواز کو شک تھا کہ ان کی نوجوان بھابھی فرزانا کے غیر محرم مرد حضرات سے ناجائز تعلقات ہیں اور انہوں نے اپنے خدشات کا اظہار اپنے چھوٹۓ بھائی اور خاتون کے شوہر سے بھی کیا تھا لیکن انہوں نے بڑے بھائی کو کوئی جواب نہیں دیا تھا جس کے بعد ملزم نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر خاتون اور ان کے کم سن بچوں کو بھی قتل کرکے ان کی لاش ٹکڑۓ ٹکڑے کردی تھی۔
عام طور پر عمر قید کی سزا 14 سال تک ہوتی ہے اورملزمان تقریبا 6 سال سے جیل میں تھے۔