تاریخ میں پہلی بار سندھی وکیل عدیل منگی امریکی عدالت میں جج نامزد

امریکی صدر جوبائیڈن نے تاریخ میں پہلی بار سندھ میں پیدا ہونے والے سندھی جج عدیل احمد منگی کو امریکی وفاقی سپریم اپیل کورٹ کا جج نامزد کردیا، انہیں امریکی سینیٹ کی منظوری کے بعد جج تعینات کردیا جائے گا۔

عدیل احمد منگی شمالی سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے سیاسی گھرانے علی حسن منگی کے خاندان میں پیدا ہوئے، تاہم ان کی پرورش صوبائی دارالحکومت کراچی میں ہوئی اور ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے برطانیہ اور امریکا سے تعلیم حاصل کی۔

عدیل منگی نے اپنے قانونی کیریئر کا آغاز دو دہائیوں پہلے نیویارک کی لا فرم ’پیٹرسن بیلکنپ‘ سے کیا اور 2010 میں وہ اس فرم کے شراکت دار بن گئے۔

عدیل منگی ہارورڈ اور آکسفورڈ یونیورسٹیز سے فارغ التحصیل اور نیو جرسی کے معروف وکیل ہیں جو امریکا کی تاریخ میں پہلے مسلمان پاکستانی فیڈرل اپیلٹ کورٹ کے جج ہوں گے۔

اپنے پیشہ ورانہ سفر کے دوران انہوں نے کامیابی کے ساتھ نیو جرسی میں مسلمان برادری کا ایک مقدمہ لڑا جو برنارڈز ٹاؤن شپ اور بیون میں مساجد قائم کرنا چاہتی تھی۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے وفاقی کورٹ کے جج کے لیے پہلے پاکستانی نژاد اور مسلمان وکیل کو نامزد کر دیا۔

صدر بائیڈن نے نیو جرسی کے اٹارنی عدیل منگی کو فلاڈیلفیا میں قائم تیسری امریکی سرکٹ کورٹ آف اپیلز کے جج کے لیے نامزد کیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق عدیل کی نامزدگی ایک ایسے وقت میں کی گئی جب بائیڈن انتظامیہ کو حالیہ اسرائیل غزہ تنازعے کے بعد اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔

عدیل منگی کو امریکی عدالت کا جج نامزد کیے جانے کے بعد سندھ کی سیاسی، سماجی، قانونی اور صحافتی شخصیات نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے سندھ کے لیے اہم اقدام قرار دیا۔