سندھ بھر میں ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹس کا دوبارہ انعقاد
سندھ بھر کے میڈیکل، ڈینٹل کالجز اور جامعات کا داخلہ ٹیسٹ 19 نومبر کو ایک مرتبہ پھر ہو رہا ہے۔
اس سے قبل سندھ بھر میں 10 ستمبر کو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی (جے ایس ایم یو) کے تحت دارالحکومت کراچی، حیدرآباد، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ میں ٹیسٹ ہوئے تھے، جن میں بے ضابطگیوں کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔
صوبے بھر کےمیڈیکل کالجز کی 1700اوپن میرٹ کی نشستوں کے لیے 40ہزار سے زائد امیدواروں نے ٹیسٹ دیا تھا، تاہم ایک روز قبل پرچہ لیک ہونے کے الزامات سامنے آئے تھے جس جے ایس ایم ی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس کے بعد اب 19 نومبر کو دوبارہ ٹیسٹ لیے جا رہے ہیں۔
امیدواروں کے امتحانی مراکز میں داخلے کا وقت صبح 7 سے 9 بجے تک تھا جب کہ امتحان کا دورانیہ صبح ساڑھے 10بجے سےدوپہر 2 بجے تک ہو گا۔
ایم بی بی ایس کی 3600 اور بی ڈی ایس کی1190نشستوں کے لیے ہونے والے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں 41 ہزار امیدوار امتحان دیں گے، ٹیسٹ میں کراچی سے 15 ہزار اور جامشورو سے 13ہزار امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔
نواب شاہ سے 4ہزار اور لاڑکانہ سے 9 ہزارامیدوار ٹیسٹ میں شریک ہو رہے ہیں، ٹیسٹ کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق امتحانی مراکز میں موبائل فون سمیت الیکٹرانک ڈیوائسز لانے والےکا پرچہ منسوخ کر دیا جائےگا، والدین اور رشتہ داروں کو بھی امتحانی مراکز کے احاطے اور اس کے آس پاس جانے کی اجازت نہیں ہے۔
امتحانی مراکز میں قلم اور پانی کی بوتل انتظامیہ کی جانب سے دی جائیں گی۔