ارشاد رانجھانی کے قاتل کی رہائی سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

IMG-20231122-WA0010

ارشاد رانجھانی کے ورثا نے وکیل کی توسط سے قاتل کی رہائی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کردی۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) کی عدالت نے گزشتہ ماہ اکتوبر میں تقریبا 5 سال قبل 2019 میں قتل کیے گئے دادو کے رہائشی ارشاد رانجھانی کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم رحیم شاہ کو 6 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد قاتل کو رہا کیا گیا تھا۔

ارشاد رانجھانی کے قاتل رحیم شاہ کو 6 سال قید کی سزا، سہولت کار بری

قاتل کی رہائی سمیت دیگر ملزمان کی باعزت بریت کے خلاف ارشاد رانجھانی کے ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا اور اب انہوں نے درخواست دائر کردی۔

سندھی ٹی وی چینل ٹائم نیوز کے مطابق ارشاد رانجھانی کے ورثا کی جانب سے 22 نومبر کو سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے اے ٹی سی کے فیصلے کو کاالعدم قرار دینے کی درخواست کردی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اے ٹی سی کے فیصلے سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے، مجرم کو 10 کے بجائے صرف 6 سال سزا دی گئی جب کہ دیگر ملزمان کو باعزت بری کردیا گیا۔

درخواست کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 28 نومبر کو مقرر کرتے ہوئے تمام فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔

ارشاد رانجھانی قتل کیس کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج ہوگا