سندھ بھر میں معذور بچوں کے بحالی مراکز میں صرف 4 ہزار بچے رجسٹرڈ

حکومت سندھ نے تصدیق کی ہے کہ معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے ڈپارٹمنٹ آف ایمپاورمنٹ آف پرسن وتھ ڈس ایبلٹیز (ڈی ای پی ڈی) میں صوبے بھر میں صرف 4 ہزار 190 بچے رجسٹرڈ ہیں۔

نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی صدارت میں ڈپارٹمنٹ آف ایمپاورمنٹ آف پرسن وتھ ڈس ایبلٹیز (ڈی ای پی ڈی) کا اجلاس ہوا، جس میں چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم، چیئرمین پی اینڈ ڈی شکیل منگریجو، سیکریٹری خزانہ کاظم جتوئی، سیکریٹری ڈی ای پی ڈی طاحہ فاروقی شریک ہوئے۔

سیکریٹری ڈی ای پی ڈی طحہ فاروقی نے اجلاس کو آگاہی دی کہ سندھ میں 66 خصوصی تعلیم اور بحالی کے مراکز ہیں جن کی اینرولمنٹ 4190 ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 4190 خصوصی بچوں میں 2923 لڑکے اور 1242 لڑکیاں شامل ہیں، جس میں سے جسمانی معذور 620 بچے اور قوت سماعت کے محروم 2338 بچے داخل ہیں جب کہ قوت گویائی سے محروم 332، ذہنی کمزوری کے 875 اور 25 مختلف معذور بچے داخل ہیں۔

ان کے مطابق بحالی مراکز پر داخل بچوں کو 2000 روپے ماہانہ دیئے جاتے ہیں، بچوں کو پک اینڈ ڈراپ کی سہولت بھی فراہم ہے جب کہ تمام داخل بچوں کو دوپہر کا کھانا دیا جاتا ہے۔